ٹکنالوجی نے دنیا کو نہ صرف گلوبل ولیج میں سمیٹ دیا ہے بلکہ دنیا کی ہر ضرورت کو ایک مقام سے پورا کرنے کا سامان بھی مہیاکردیا ہے ۔ صرف ایک بٹن دبانے سے نہ انسانوں بلکہ جانوروں کی بھی ہر ضرورت اب پوری ہونے لگی ہیں ۔ عصری ٹکنالوجی کے ذریعہ پالتو جانوروں سے محبت کرنے والوں کی ضرورتوں کو پورا کرنے کا پالتوں جانوروں سے محبت کرنے والوں نے ہی بیڑہ اٹھایا اور اس مقصد کی تکمیل کیلئے ایکapp یعنی اپلیکشن ’’Tails life‘‘ شروع کیا ۔
جانوروں سے محبت کرنے والے انسانوں کی ایک خاص قسم ہوتی ہے ۔ وہ انتہائی ہمدرد اور فراخدل ہوتے ہیں ۔ جذباتی ہونے کے ساتھ ساتھ ان کا دل بادلوں سے صاف کھلے آسمان کی طرح بڑا ہوتا ہے ۔
جان مارگن اور میرلی نے پالتوں جانوروں سے محبت کرنے والوں کی ضرورتوں کو محسوس کیا ۔ بالاجی رمیش ‘ پرانچی گپتا اور دشنت راؤ نے اپنی جدت اور کاوشوں سے ایک اپلیکشن یعنی app تیار کیا جس کو Tails life کا نام دیا گیا ۔ اس ایپ سے پالتوں جانوروں کے مالکین کو ان کی تمام ضرورتیں پوری کرنے میں کافی مدد حاصل ہوئی ۔ بالاجی کا کہنا ہے کہ اس نظریہ سے پالتوجانوروں سے محبت کرنے والوں کو پہلے سے کہیں زیادہ ان کی پرورش پر توجہ دینے کا موقع حاصل ہوا ہے ۔
بالاجی کو ایپ کی تیاری کا خیال اس وقت آیا جب اس کی بہن نے بالاجی اور اس کی بیوی کو انگریزی نسل کا پنیر کتا(Spaniel)پیش کیا ۔ ریشمی بالوں اور لامبے ڈھلتے ہوئے کانوں کے ساتھ یہ کتا کافی خوبصورت دکھائی دیتا ہے ۔بالاجی نے بتا یا کہ اس نے اس کتے کی کافی دیکھ بھال کی ۔ وٹرنری ڈاکٹرس سے اس کا معائنہ کروایا۔ پارلرس لے گیا‘ اس کی دیکھ بھال کرنے والوں سے ملا قات کی اور ٹاون میں پالتوجانوروں کے مقامات کی تلاش کرتا رہا ۔ اس طرح یہ ان کی روز مرہ زندگی کا حصہ بن گیا ۔بالاجی نے بتا یا کہ اس نے اب کتوں کے بارے میں سیکھنا شروع کردیا اور کافی معلومات بھی حاصل کرلیں ۔اس ضمن میں پیشہ ورانہ مدد حاصل کرنے کیلئے وہ لوگوں سے ملاقاتیں کرنے لگا ۔ ان تمام عوامل کی بنیاد پر بالاجی نے پالتو جانوروں کیلئے ایپ تیار کرنے کا فیصلہ کیا جہاں سے پالتو جانوروں سے محبت کرنے والوں کی ایک بٹن دبانے یعنی ایک کلک سے تمام ضروریات کی تکمیل ہوسکے۔
بالاجی نے اپنے دوستوں سے اس نظریہ پر بات چیت اور مشاورت کی جنہوں نے بالاجی کو مثبت رائے دی ۔ تب بالاجی نے اپنی بیوی ‘ والدین اور دیگر دوستوں سے اس مسئلہ پر مذاکرات کئے جنہوں نے بھی اس پر مثبت رائے کا اظہار کیا ۔بالاجی نے ux/ui پراڈکٹ کا بہترتجربہ رکھنے والے اپنے چند دوستوں سے اس مسئلہ پر بات چیت شروع کردی او ر ساتھ ہی اس شعبہ میں دلچسپی رکھنے والے دوستوں کو بھی تفصیلات سے آگاہ کیا ۔اس دوران ایپ کے ڈیزائن میں تبدیلی کی گئی ‘ نئے نظریات پیش کئے گئے اور بہت کچھ ہوا۔بالاجی اس کام میں اب اپنے قریبی دوست دشنت کے ساتھ جڑ گیا جو نیوزی لینڈ میں اپنی تعلیم کی تکمیل کے بعد ہندوستان واپس ہوا تھا جبکہ اس بیوی پراچی اپنا جاب چھوڑ کر اعداد وشمار یعنی ڈاٹا بیس جمع کرنے میں ان کی مدد کرنے لگی ۔اس طرح کمپنی قائم کرنے ‘ قانونی دستاویزات کی تیاری ‘ بنک سیٹ اپ اور دیگر امور کی تکمیل میں دونوں نے بڑی مدد کی ۔یہ سفر تقریباً آٹھ ماہ طویل رہا اور بالاخر اپلیکشن لانچ کیا گیا ۔
بالاجی نے بتا یا کہ اپنے قریبی لوگوں سے ایپ کی تعریف اور توثیق کے بعد وہ مارکٹ سے اس پر ردعمل کا بے صبری سے انتظار کررہا تھا ۔ایپ میں وٹرنری ڈاکٹرس ‘ پالتوجانوروں کی دیکھ بھال کرنے والوں ‘ پالتوجانوروں کو گھمانے کے مقامات ‘ پالتو جانوروں کی سپلائی اور ان سے متعلق مختلف معلومات کی واضح طور پر درجہ بندی کی گئی تھی ۔اس ایپ کو استعمال کرنے والوں کو کال کرنے ‘ جائزہ لینے اور پالتو جانوروں کی ضرورتوں کو پورا کرنے میں کافی مدد حاصل ہوئی۔بالاجی کا کہنا ہے کہ اس وقت بنگلورو اور کوئمبتور سے اس ایپ کے ذریعہ جامع ڈاٹا بیس فروغ دیا جارہا ہے ۔
کمپنی کے قیام کے سفر کے دوران ان کی ٹیم کو چارٹرڈ اکاونٹنٹس کی مدد بھی حاصل ہوئی جنہوں نے نہ صرف اس نظریہ کو پسند کیا بلکہ مفت میں اپنی خدمات بھی فراہم کیں ۔Tails life ایپ کو پسند کرنے والے ڈیزائنرس نے بھی ابتدائی ux مفت میں تیار کیا جبکہ ڈاٹا بیس کے حصول میں کئی افراد نے مدد و تعاون کیا ۔اس طرح ہر کسی نے بھرپور تعاون کیا اور ایک ٹیم تیار ہوئی۔ بالاجی کا کہنا ہے کہ ابتدائی ٹیم دوستوں اور سابق ساتھیوں پر مشتمل تھی جنہوں نے کام کے مختلف شعبوں میں اپنی نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا ۔ تمام میں جو بات مشترکہ تھی وہ جانوروں کیلئے ہمدردی کا جذبہ ہے ۔بالاجی نے بتا یا کہ وہ ہمیشہ مہارت پر جذبہ کو ترجیح دیں گے کیونکہ جذبہ کے ساتھ مہارت ہمیشہ حاصل کی جاتی ہے ۔ٹیم نے جس چیز کو اہمیت دی وہ جانوروں یا پالتو جانوروں کیلئے محبت کا جذبہ ہے ۔
بالاجی کا کہنا ہے کہ اس وقت پالتو جانوروں کی صنعت بکھری ہوئی اور غیر منظم ہے ۔ان کا ایقان ہے کہ اس صنعت کو منظم کرنے کیلئے حقیقت میں صنعت کاروں کی ضرورت ہے اور وہ ایسے کرنے کی تیاری کررہے ہیں ۔بالاجی کا کہنا ہے کہ اس وقت ٹیم کا مقصد صرف پیسہ کمانا نہیں بلکہ کاروبار کو مستحکم کرنا ہے ۔ گھریلو مارکٹ پر قبضہ کے بعد دیگر اہم مارکٹس میں رسائی کیلئے فنڈز میں اضافہ پر توجہ دی جائے گی ۔ٹیم کا مقصد ہے کہ یہ ایپ پالتو جانوروں کی ہر ضرورت کیلئے ’’ون اسٹاپ ایپ‘‘ ہواور وہ آبائی مارکٹ بنگلورو سے ملک کے باقی تمام حصوں کیلئے شروع کرنا چاہتے ہیں ۔
ایپ کی 4؍اکتوبر کو لانچنگ کے بعد سے اینڈرائیڈ پلیٹ فام پر تاحال 50ڈاون لوڈز ہوئے ہیں اور اس کی درجہ بندی 4.9ہے