کیرالا کے کمپیوٹر سائنس انجینئر مصطفیٰ کا فوڈ انڈسٹری میں کارنامہ
کمپیوٹر سائنس انجینئر مصطفیٰ پی سی کی کیرالا میں پیدائش ہوئی اور وہ آئی آئی ایم بنگلور سے ایم بی اے کرنے کےلئے چلے گیے ۔ مصطفیٰ اس شعبہ میں بہت آگے بڑھ سکتے تھے اور بڑی تنخواہ والی ملازمت بھی حاصل کرسکتے تھے لیکن مصطفیٰ کے اندر کے جذبہ نے انہں کچھ کر دکھانے کا حوصلہ بخشا جو وہ کرنا چاہتے ۔فوڈ اینڈ مینو فیکچرنگ کے میدان میں ایسا کچھ کرنے کے لئے ان کو نہ تو تجربہ تھا اور نہ کوئی پس منظر تھا ۔
سال 2006اور مقام بنگلور ۔۔ ہندو ستان بھر میں اٹلی اور دوسہ کیلئے پسی ہوئی اشیاء پلاسٹک کے بیاگ میں فروخت کی جاتی ہیں انہیں محفوظ رکھنے کیلئے ربر بیانڈ لگادیا جاتا ہے ۔ غذائی اشیاء کی تیاری کیلئے لاکھوں لوگ یہ پسی ہوئی اشیاء خریدتے ہیں ۔بس یہیں سے ایک نظریہ نے مصطفیٰ کے ذہن میں جنم لیا ۔ پسی ہوئی اشیاء کی صنعت کیلئے ایک منصوبہ تیار کیا گیا ۔ مصطفیٰ نے اپنے چار بھائیوں کے ساتھ ایک چھوٹا پائلٹ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ۔ان اشیاء کی تیاری کیلئے ایک جوڑی مشنیں لائیں گئیں۔ اس طرح آئی ڈی فریش ID Freshاور پیکجنگ کمپنی کا قیام عمل میں آیا۔
مصطفیٰ نے بتا یا کہ یہ نظریہ بہت آسان تھا۔ وہ حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق ہندوستان کے گھروں کیلئے انتہائی نفاست سے پیاک کی ہوئی اشیاء فراہم کرنا چاہتے تھے ۔ بنگلور کے مضافات میں چند ہفتوں کے اندر یہ چھوٹی سے کمپنی پھلنے پھولنے لگی اور ان کے نظریہ کو زبردست کامیابی حاصل ہوئی ۔ آئی ڈی فریش نے فوڈ کمپنی کے قیام کے ویژن کے ساتھ بڑی فیکٹری کا آغاز کیا اور غذائی اشیاء کو محفوظ رکھنے کے کسی ایجنٹ کو استعمال کئے بغیر ایسی اشیاء تیار کی گئیں جن کو گھر پرہی پکایا جا سکتا ہے۔
مصطفیٰ نے بتا یا کہ انہو ں نے اشیاء کے معیار اور پیاکیجنگ پر توجہ کو یقینی بنایا کیونکہ اس کی مارکٹ وسیع تر ہے ۔آئی ڈی فریش نے ڈسٹربیوشن یعنی تقسیم کے طریقہ کار اور چیانل کو بھی موثر بنایا۔ بنگلور میں ہی 65ہزار سے زیادہ ریٹیل اسٹورس ہیں جن کے منجملہ 12ہزار اسٹورس میں ریفریجریشن کی سہولت ہے ۔وہ اپنے کاروبار کو وسعت دے سکتے ہیں اور ان اشیاء کو زیادہ سے زیادہ اسٹورس تک پہنچاسکتے ہیں ۔
مسلسل ترقی کے منازل طے کرنے کے چند برسوں بعد آئی ڈی فریش نے فنڈز کے حصول اور اپنی سرگرمیوں کو وسعت دینے کا فیصلہ ۔ 2014میں کمپنی نے ہیلیوائن وینچر پارٹنرس سے 35کروڑروپئے حاصل کئے ۔ اس وقت کمپنی میں ملازمین کی تعداد600کے لگ بھگ تھی ۔نئے فنڈز کو کمپنی کی سرگرمیوں میں اضافہ اور مزیداشیاء کی تیاری کے لئے استعمال کرنا تھا ۔ کمپنی کی انتھک کوشش کے نتیجہ میں اب کمپنی کی ٹیم ہزار ارکان پر مشتمل ہے جس کی سات فیکٹریاں اور آٹھ دفاتر ہیں ۔
مصطفیٰ نے بتا یا کہ کمپنی میں اب یومیہ اٹلی ‘ دوسہ کیلئے 50ہزار کیلو بیاٹر تیار کیا جارہا ہے جو ایک ملین اٹلی کے برابرہوتا ہے۔آئی ڈی فریش نے بیاٹر کے علاوہ ملابار پروٹا اور چٹنی بھی مارکٹ میں پیش کی اور یہ جنوبی ہند کے گھروں کا پسندیدہ ایٹم بن گیا۔ مصطفیٰ کا کہنا ہے کہ اٹلی ‘ دوسہ کے لئے بیاٹر کی تیاری کمپنی کا مشہور اور پسندیدہ پراڈکٹ ہے جس کے بعد ملابار پروٹا اور چٹنی کو لوگ پسند کررہے ہیں ۔ مصطفیٰ نے بتا یا کہ بیاٹر کو صبح 5بجے سے پہلے تیار کیا جاتاہے اور مہر بند پیاکنگ کے بعد ویانس میں بھر دیا جاتا ہے ۔ اس طرح بنگلورکے تمام اسٹورس اور جن شہروں تک کمپنی کی رسائی ہے وہاں اس کی سربراہی عمل میں لائی جاتی ہے ۔ ہزاروں ریٹیل اسٹورس کمپنی کے پارٹنرس ہیں ۔اس طرح دن میں 2بجے تک تمام علاقوں میں پراڈکٹ کی سربراہی مکمل کرلی جاتی ہے ۔کمپنی اب ایک ایسی سطح پر پہنچ گئی ہے جہاں ان اسٹورس کی مانگ کا وہ تخمینہ کرسکتی ہے اور اسی کے مطابق اسٹاک تیار کیا جاتا ہے ۔آئی ڈی فریش نئے برانڈ کی ایک عظیم مثال ہے جس نے فوڈ انڈسٹری میں مضبوط اور مستحکم وینچر شروع کیا ۔بگ باسکٹ اورگروفرس وغیرہ جیسے گروسری ڈیلیوری پورٹلس کے ساتھ کمپنی کی شراکت داری ہے۔یہ نئے چیانلس کسٹمرس کو آرڈر کرنے میں کافی مددگار ثابت ہورہے ہیں اور ضرورت پر وہ آسانی سے اشیاء طلب کر لیتیہیں ۔جہاں تک آئی ڈی فریش کی فروخت کا تعلق ہے اس کی آن لائن فروخت مجموعی مارکٹ کے اعتبار سے بہت کم ہے ۔
غذائی اشیاء کی فراہمی میں کئی اسٹارٹپ مصروف ہیں لیکن ڈسپلے اور تشہیر کیلئے بھاری فنڈنگ کے بعد مارکیٹنگ میں بڑی تبدیلی دیکھی جارہی ہے ۔ مصطفیٰ نے بتا یا کہ رسٹورنٹس‘ انٹرنٹ‘ فرسٹ کچن وغیرہ کے ڈیلیوری کے کئی ماڈلس ہیں ۔ مارکٹ وسیع ہے اور مارکٹ میں کئی کمپنیاں سرگرم ہیں لیکن کاروبار میں مستحکم ہونا ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ معلوم ہوتا ہے۔آئی ڈی فریش کے لئے آگے کا راستہ صاف ہے ۔ اشیاء کی تیاری اور مختلف شہروں تک کاروبار کو وسعت دینے پر توجہ مرکوز ہے ۔ مشرق وسطیٰ میں اپنی فروخت کے ساتھ کمپنی بین الاقوامی سطح پر بھی اپنا کاروبار کررہی ہے ۔کمپنی اپنے موجودہ موقف سے مطمئن اور پر اعتماد ہے اور مارکٹ میں اپنے قائدانہ موقف کو برقرار رکھنا چاہتی ہے۔مصطفیٰ نے بتا یا کہ وہ 2020 ء تک ہزار کروڑروپئے کی کمپنی کا نشانہ رکھتے ہیں ۔
مصطفیٰ نے بتا یا کہ رسٹورنٹس‘ انٹرنٹ‘ فرسٹ کچن وغیرہ کے ڈیلیوری کے کئی ماڈلس ہیں ۔ مارکٹ وسیع ہے اور مارکٹ میں کئی کمپنیاں سرگرم ہیں لیکن کاروبار میں مستحکم ہونا ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ معلوم ہوتا ہے۔آئی ڈی فریش کے لئے آگے کا راستہ صاف ہے ۔ اشیاء کی تیاری اور مختلف شہروں تک کاروبار کو وسعت دینے پر توجہ مرکوز ہے ۔ مشرق وسطیٰ میں اپنی فروخت کے ساتھ کمپنی بین الاقوامی سطح پر بھی اپنا کاروبار کررہی ہے ۔کمپنی اپنے موجودہ موقف سے مطمئن اور پر اعتماد ہے اور مارکٹ میں اپنے قائدانہ موقف کو برقرار رکھنا چاہتی ہے۔مصطفیٰ نے بتا یا کہ وہ 2020 ء تک ہزار کروڑروپئے کی کمپنی کا نشانہ رکھتے ہیں ۔