سرحدی تنازعات دوستی میں حائل نہیں ہوسکتے، ہندوستان کے پرسن جیت اور پاکستان کے محمدعلی کا دبئی میں کارنامہ
سرحدی تنازعات دل کے رشتوں میں کبھی حائل نہیں ہوسکتے ۔ کسی چیز کاآغازیا ابتداء'سوچ وفکر' نسل ' ذات پات یا مذہب کے باعث پیدا ہونے والے اختلافات کو ختم کرنے میں جادوئی اثر ڈالتی ہے ۔ خواہ وہ کتنے برسو ں سے کیوں نہ پنپ رہے ہوں۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تنازعات ہندوستان کے پرسنجیت دیب گپتا اور پاکستانی محمد علی اکمل کو قریبی دوست بننے سے روک نہیں سکے اور دونوں نے ملکر دبئی میں مارچ 2015ء میں شاندار mazkara.com کا آغاز کیا ۔
اس وئب سائٹ کے ذریعہ علاقہ کے کسٹمرس کو سیلون اور اسپا کی تلاش کرنے میں نہ صرف کافی مدد ملی بلکہ ضرورتوں' بجٹ اور مقام کے اعتبار سے آن لائن بہترین پیشکش ' معاملت اور موبائیل ادائیگیوں کی سہولت حاصل ہوگئی ۔ دبئی میں کئی رسٹورنٹس کے مالک ایک مشترکہ دوست کے ذریعہ پرسنجیت اور محمد علی کی ملاقات ہوئی ۔ علی ان کیلئے آن لائن بنکنگ اور ٹیبل ریزرویشن انجن تیار کررہا تھا جبکہ پرسنجیت کام کاج کو بہتر بنانے میں اپنے دوست کی مدد کررہا تھا ۔ پرسنجیت کا کہنا ہے کہ محمد علی اکمل کی صلاحیت اور تجربہ غیر معمولی ہے اور اس نے اکیلے ہی بہت ہی پیچیدہ پراڈکٹ تیار کیا جسے دیکھ کر وہ حیرت زدہ ہے۔ اس طرح دونوں کی ملاقاتوں کا سلسلہ بڑھتا گیا ۔ اسی دوران پرسنجیت کو mazkara.com کا خیال آیااور اس نے سب سے پہلے محمد علی کے ساتھ اس پر بات چیت کی جس کی اس کو بہت خوشی بھی ہے ۔
کچھ نیا کرنے کی خواہش سیمبیاسیس انٹرنیشنل یونیورسٹی پونے کے ایم بی اے پرسنجیت کے دل و ذہن میں ہمیشہ ایک کاروباری بننے کی خواہش اور جذبہ ہوتا ۔ اس نے اپنے صنعت کار ہونے کے سفر کا آغاز بی اسکول کے دوسرے سال میں ہی کردیا تھا جب اس نے اپنا پہلا وینچر sensatech شروع کیا تھا ۔ اس کے ذریعہ پرسنجیت نے رسٹورنٹس اور جنرل اسٹورس وغیر ہ جیسے مختلف چھوٹے موٹے کاروبار کیلئے posاپلیکشن تیار کیا ۔ تعلیم ختم ہوتے ہی ہندوستان کے خاص طور پر دیہی علاقوں کا سفر کرنے کی اس کی خواہش کے نتیجہ میں اس نے ایک اور وینچر ’’انڈین جوائنٹ فیملی‘‘ کا آغاز کیا اور مغربی بنگال کے دیہی کرافٹ مراکز میں کام کیا ۔ اپنے کمال فن پر فخر کے اظہار کے ساتھ جس کا اس کی آواز سے ا ظہار ہورہا تھا ' پرسنجیت نے بتا یا کہ اس کے ذاتی مینو فیکچرنگ یونٹ سے کس طرح اس کو مدد حاصل ہوئی ۔NIFTکے عصری ڈیزائنرس اور NIDکے علاوہ مقامی دست کاروں کے ساتھ انڈین جوائنٹ فیملی وینچر کے ذریعہ اس نے چمڑے کی فیشن ایبل اشیاء تیار کیں جو ممبئی ' دہلی اور پونے کی معیاری شاپس اور بوٹیکس کے ذریعہ فروخت کی گئیں ۔
کاروبار میں اچھی کامیابیوں کے ساتھ پرسن جیت نے کئی وینچرس کی ابتداء کی اور کاروبار کو فروغ دینے کے علاوہ تجارتی سرگرمیوں میں وہ کافی تجربہ کار ہوگیا ۔ وہ zomatoکی اہم انٹرنیشنل ٹیم کا بھی حصہ تھا ۔ اس نے یو اے ای میں 2012میں کمپنی کی سرگرمیوں کی شروعات میں اہم رول ادا کیا تھا ۔ قدیم دبئی میں سیلز کا وہ ذمہ دار تھا جبکہ شمالی ایمریٹس علاقہ میں وہ سیلز منیجر تھا۔ zomato کے ساتھ کم الاونس نے پرسنجیت کو یہ محسوس کروایا کہ باہر کھانے کو اگر آسان بنایا جائے تو سب سے بہتر سیلون اور اسپا(spa)کو تلاش کیا جائے ۔ اگر اس کو خوبصو رتی اور اچھی صحت کی صنعت کے ذریعہ پیش کیا جائے تو صارفین آفرس ' قیمت اور پیاکیجس وغیر ہ سے متعلق تفصیلات کیلئے ایک مستندذرائع کو تلاش کرنے کی کوشش کریں گے ۔ اس نے معلوم کیا کہ یو اے ای میں اندرونی طور پر 88فیصد یہ کاروبار ہونے کے باوجود اس بزنس اور صنعت کا آن لائن وجود نہیں کے برابر ہے ۔سیلون اور اسپا کے 90فیصد کسٹمرس سنی سنائی تشہر یا ایڈورٹائزنگ پر ہی انحصار کرتے ہوئے اس بات کا فیصلہ کرتے ہیں کس کاروبار کی سرپرستی کی جائے ۔تب پرسنجیت نے mazkara.comکے آغاز کے نظریہ پر علی کے ساتھ تبادلہ خیال کیا ۔
علی کا تعلق لاہور ’ پاکستان سے ہے اور وہ گذشتہ 25برسوں سے دبئی میں رہتے ہوئے کام کررہا تھا ۔ وہ staffordshireیونیورسٹی سے کمپیوٹنگ میں بی ایس سی ( آنرس )گرائجویٹ اور زینڈسرٹیفائیڈ php5ڈپولپر بھی ہے۔ معیاری اپلیکشنس کی تیاری کا اس کو ایک دہے سے زیادہ کا تکنیکی تجربہ حاصل ہے ۔ دونوں نے اپنے اس نظریہ کو قانونی شکل دینے کیلئے دو ماہ سے زیادہ کا وقت صرف کیا اور عملی شکل اس وقت دی گئی جب انہوں نے دبئی میں سیلون اور اسپا کے مالکین کو اپنے اس نظریہ سے واقف کروایا اوروہ اس اس نظریہ سے بہت متاثر ہوئے ۔
یکم مئی کو mazkara web کا آغاز ہوا جو دبئی کیلئے ہائپر لوکل سیلون اور اسپا گائیڈ تھا۔ mazkaraاپنے آغاز کے ساتھی ہی صنعت کیلئے بہترین اور جامع ڈاٹا بیس بن گیا ۔ پرسنجیت کے مطابق ابتداء میں ہی اس کے استعمال کرنے والوں کی تعداد 50ہزار سے زیادہ ہوگئی جبکہ یہ یومیہ 500اپائٹمنٹ کیلئے بھی سہولت بخش ثابت ہوگیا۔ صنعت کے فروغ پر غور کرتے ہوئے کمپنی نے خصوصی mazkaraآفرس سیکشن شروع کیا جس کے ذریعہ بغیر چارجس یا کمیشن کے ایک پلیٹ فارم پر کاروباریوں کو اپنے آفرس اور معاملتوں کو پیش کرنے کی سہولت حاصل ہوگئی ۔
پرسن جیت نے بتا یا کہ اس سیکشن کے ذریعہ mazkaraمجموعی طور پر سب سے زیادہ آفرس اور لین دین کا ذریعہ بن گیا۔ فروری2015میں اپنی نوعیت کے پہلے پراڈکٹ کی بنیاد پر mazkara کو دبئی کے اینجل سرمایہ کاروں سے 5,00,000 ڈالرس کا مجموعی فنڈ حاصل ہوا ۔ اس فنڈ کو یو اے ای اور ہندوستان کی مقررہ مارکٹس میں ٹکنالوجی اور پراڈکٹ کے علاوہ خدمات کے آغاز کیلئے ابتدائی ٹیم تیار کرنے پر استعمال کیا جارہا ہے۔ اس وقت mazkara کا بزنس ماڈل‘ وئب سائٹ پر فروخت کی رکنیت اور ماہانہ پریمیم لسٹنگ کی بنیاد پر ہے۔ اس وینچر نے حال ہی میں دبئی میں اپنی فروخت کا آغاز کیا اور اس کے 30سے زیادہ پیڈ موکلین ہیں ۔مارکٹ اور پراڈکٹ کے فروغ کو دیکھتے ہوئے mazkara نے کاروباریوں اور صارفین کے درمیان معاملت پر مرکوز دیگر آمدنی والے ماڈلس کو بھی متعارف کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے ۔
پونے میں آفس کے قیام کے ساتھ کمپنی نے ہندوستانی مارکٹ میں اپنی سرگرمیوں کو وسعت دی ہے ۔mazkara کے اب پونے اور دبئی میں دفاتر ہیں جن میں کام کرنے والوں کی جملہ تعداد 25ہے۔جغرافیائی اعتبار سے کمپنی یو اے ای میں 2015اور 2016میں دبئی‘ابوظہبی اور شارجہ پر توجہ مرکوز کرے گی جبکہ ہندوستان میں پونے‘ ممبئی ‘ نئی دہلی ‘ بنگلورو‘ حیدرآباد‘ چنائی اور کولکتہ میں اپنی سرگرمیاں شروع کرنے پر غور کررہی ہے۔
ابتدائی دنوں میں جب پرسنجیت اور علی ایک کافی شاپ کے بارے میں سوچ رہے تھے اس وقت دونوں کو کم پیسوں یا پیسہ کے بغیر اس پراجکٹ میں شامل ہونے کیلئے انجینئرس کو مطمئن کرنے میں کافی مشکلات سے گذرنا پڑا۔بالاخر ان کی سخت جدوجہد اور تلاش اس وقت ختم ہوگئی جب اپوروچوپڑا mazkara کی شروعات اور اس کی توسیع کیلئے آگے آئے۔اپوروچوپڑا zomatoمیں پرسنجیت کے ساتھ کام کرتے تھے اور یو اے ای میں اس کی ذمہ داری انہیں کو سونپی گئی تھی ۔
پونے میں کمپنی کی سرگرمیوں کا کی شروعات دونوں کااگلا چیالنج تھا ۔ہندوستانی مارکٹ میں داخلہ پھولوں کی سیج نہیں تھا کیونکہ پونے میں سیلون اور اسپا کے مالکین mazkara.com پر لسٹنگ سے انکار کرچکے تھے۔پرسنجیت نے بتا یا کہ یہاں تک کہ کوئی بھی چیز انہیں فروخت نہیں کی جارہی تھی اور وہ ہمارے ساتھ ’’آن لائن کمپنیز‘‘ پر کوئی بھی معاملت رکھنا نہیں چاہتے تھے۔وہ خوفزدہ تھے ۔ لسٹنگ اور تفصیلات دینے کیلئے انہیں راضی کرنے سے قبل انہیں بہت سمجھانا پڑا۔
ہندوستانی مارکٹ میں داخلہ کو کیوں چنا گیا۔ہندوستان کا شمار دنیا کی بڑی کنزیومر مارکٹوں میں ہوتا ہے جہاں خوبصورتی اور اچھی صحت سے متعلق صنعت 4.8بلین ڈالر سرمایہ کی ہے اور یومیہ2.5ملین کنزیومرس اس سے مستعفید ہوتے ہیں ۔پرسنجیب کا ایقان ہے کہ آنے والے برسوں میں خرچ کی جانے والی آمدنی میں اضافہ کے ساتھ لوگ خود پر زیادہ مصارف کو ختم کردیں گے تاہم اس نے آمدنی کے حصول کے ضمن میں تشویش کا اظہار کیا کیونکہ ہندوستان میں یہ سست رفتار اور طویل عمل ہے ۔دبئی میں تین ماہ میں جو کامیابی حاصل کی گئی ہے‘ ہندوستان میں مسابقت اور تاجرین کے منفرد ذہنی رجحان کے باعث وہاں کے کسی شہر میں اس کامیابی کیلئے چھ ماہ درکار ہونگے ۔پرسنجیت کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں اس صنعت کے بیشتر تاجرین خواہ وہ چھوٹے ہوں یا بڑے‘ یاتو آن لائن بنکنگ کررہے ہیں یا طلب کرنے پر ہوم سرویس پر توجہ مرکوز کررہے ہیں۔بہرحالmazkara کی توجہ کسٹمرس کو یہ فیصلہ کرنے میں مدد فراہم کر نے پر ہے کہ آیا وہ بیوٹی اینڈ ویلنس سرویس میں کس کو پہلا مقام دینا پسند کرتے ہیں یا صارفین کی سفارشات پر مبنی خدمات سے استفادہ کرنا چا ہتے ہیں۔ایسے بیشتر فیصلوں کا دار و مدار بجٹ ‘ فیشن ایبل یا جدیدطرز وانداز کی سفارشات یا کمیونیٹی سفارشات جیسے عوامل پر ہوتا ہے۔
مستقبل میں ترقی-کمپنی androidاور ios پلیٹ فارمس کیلئے موبائیل ایپ کی پوری طرح تیاری کرچکی ہے ۔gps سہولتوں کے ساتھ یہ ایپ صارفین کو ان کے مقام سے قریب درست سیلون یا اسپا کی نشاندہی میں مدد کرے گا جبکہ تازہ ترین معلومات ‘ نظریات پرصارفین کا ردعمل اور پیچ پر تجزیوں کا جائزہ لینے وغیرہ کیلئے سیلون اور اسپا کے انتظامیہ کو بھی ایک dasboard جاری کیا جائے گا۔علاوہ ازیں mazkara ایک ایسا کاروباری اپلیکشن تیار کررہا ہے جس کے ذریعہ سیلون اور اسپا کے مالکین مزید موثر انداز میں اپنے کسٹمرس تک رسائی حاصل کرسکیں گے ۔ انتظامیہ کی جانب سے mazkara پر لسٹنگ کی تیاری اور تبدیلی کے علاوہ حقیقی پیش کش اور معاملت کو پیش کیا جاسکے گا جبکہ سوشیل میڈیا پیجس کے ساتھ ان کی لسٹنگ کو مربوط کرنے ‘ آن لائن اپائنٹمنٹ ‘ آن لائن بکنگ کیلنڈر اور پے منٹس کی سہولت حاصل ہوگی۔
androidاپلیکشن کے آغاز کے ساتھ کمپنی آئندہ 45 دنوں میں کاروبارمیں 50 فیصد اضافہ کرنا چاہتی ہے ۔اس وقت 40فیصد معمول کے وزیٹرس کے ساتھ کمپنی کو ماہانہ 15فیصد ترقی ہورہی ہے ۔
پرسنجیت کا کہنا ہے کہ وہ آمدنی کے حصول کے ابتدائی مرحلہ میں ہیں کیونکہ حصول آمدنی پر وہ صرف گذشتہ تین ماہ سے توجہ دے رہے ہیں ۔ کمپنی کی اس وقت ماہانہ آمدنی صرف 10ہزار ڈالر سے کچھ زیادہ ہے جس میں ہرمہینہ 30فیصد اضافہ کا نشانہ ہے ۔ اگر سب کچھ ٹھیک چلتا رہا تو دسمبر 2016تک ماہانہ آمدنی ایک لاکھ ڈالر ہوسکتی ہے ۔