تازہ سبزیاں اور پھل اب آپ سے محض ایک 'کلک' دور۔۔۔
گھر بیٹھے حاصل کیجئے سبزیاں اور پھل
تبدیلی فطرت کا اصول ہے۔ زندگی کی ہر چیز تبدیلی سے مستعار ہے۔ موجودہ زمانے میں بھی ہر دن کچھ نہ کچھ تبدیلی ہورہی ہے۔ بدلاؤ آرہے ہیں اور ہمارے سامنے ایسی ایسی ترقی یافتہ چیزیں آرہی ہیں جنہیں دیکھ کر عقل حیران رہ جاتی ہے۔ ابھی کل ہی کی بات ہے کہ موبائل فونس اور کمپیوٹرس ایک خواب کہ درجہ رکھتے تھے لیکن آج یہ سب نہ صرف ہماری دسترس میں ہیں بلکہ ہر خاص و عام کی پہنچ کے اندر ہیں۔ تبدیلیوں کی یہ ہوا زندگی کے ہر شعبے میں چل رہی ہے۔ سبزی اور پھلوں کی فراہمی کا شعبہ بھی اس سے بچا نہیں ہے۔ ہماری آج کی کہانی اسی سے متعلق ہے۔ پہلے لوگ سبزی اور پھل خریدنے کے لئے ریڑھی والوں یا سبزی اور پھل فروشوں کے خوانچوں پر انحصار کرتے تھے۔ اب خریدار ان چیزوں کو شاپنگ مالس سے یا بڑے بڑے شاپنگ کامپلکس میں بھی خرید سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ حال ہی میں سبزیوں کی ہوم ڈیلیوری بھی ہونے لگی ہے جو عام لوگوں کے لئے ایک نیا خیال ہے۔
گُڑگاؤں کی پورنیما راؤ لوگوں کے گھروں میں سستے داموں پرتازہ سبزیاں اور پھل پہنچا رہی ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں 'فریش ٹو آل' کی بنیاد رکھی ہے۔ بہت جلد لوگ ان کی خدمات حاصل کرنے لگے اور اب ان کے صارفین کی تعداد دن بہ دن بڑھتی جارہی ہے۔ 'فریش ٹو آل' لوگوں کو سستے داموں پر سبزیاں اور پھل گھر بیٹھے فراہم کرتا ہے۔ یہ لوگ سیدھے کسانوں سے مال خریدتے ہیں اور انہیں بغیر کسی ایجنٹ یا بچولئے کے براہِ راست گاہکوں تک پہنچا تے ہیں جس سے کافی نفع ہوتا ہے اور اس کا فائدہ گاہکوں کو بھی پہنچتا ہے۔ پورنیما کہتی ہیں کہ وہ گاہکوں تک تازہ اور عمدہ سبزیاں اور پھل پہنچاتی ہیں۔ گاہک سیدھے ان کی ویب سائٹ پر جاکر خریداری کر سکتے ہیں۔
پورنیما کا تعلق پٹیالہ کے ایک متوسط خاندان سے ہے۔ انہوں نے پٹیالہ سے ہی اپنی تعلیم مکمل کی اور پھر کمپیوٹر سائنس میں انجینئرنگ کی۔ گریجویشن کے بعد انہوں نے کثیر قومی یعنی ملٹی نیشنل کمپنیوں کے لئے کام کیا۔ 2007 میں ان کی بیٹی کی پیدائش ہوئی جس کی وجہ سے انہوں نے اپنی ملازمت سے بریک لیا۔ پھر 2011 میں وہ ملازمت پر لوٹ آئیں۔ 2012 میں ان کی دوسری بیٹی کی ولادت ہوئی جس کی وجہ سے انہیں ایک مرتبہ پھر اپنی ملازمت چھوڑ نی پڑی۔
پورنیما ہمیشہ سے ہی اپنا کاروبار کرنا چاہتی تھیں۔ اپنے سسرال میں انہوں نے دیکھا کہ وہ لوگ گاؤں سے جُڑے ہوئے تھے اور کئی گاؤں والوں کا ان کے گھر میں آنا جانا تھا۔ پورنیما نے سوچا کہ کیوں نہ وہ ان کسانوں سے جُڑ کر کچھ کام کریں ؟ بس پھر کیا تھا۔ انہوں نے اس خیال کے آتے ہیں کچھ تحقیقی کام کیا، کچھ تلاش و جستجو کی اور جولائی 2015 میں انہوں 'فریش ٹو آل' کی بنیاد رکھی۔
پورنیما بتاتی ہیں کہ ان کے خاندان کے پاس ہریانہ میں کچھ زمین ہے اور وہ لوگ ہریانہ، پنجاب اور راجستھان کے کئی کسانوں سے واقف ہیں۔ انہوں نے سوچا کہ اگر ان کسانوں سے پھل اور سبزیاں لے کر سیدھے گُڑ گاؤں میں رہنے والے لوگوں کو فروخت کیا جائے تو اس سے سب کو بے حد منفعت حاصل ہوگی۔ انہوں نے اپنے اس خیال کو عملی جامہ پہنانے کا کام شروع کردیا۔ ابتداء انہوں نے کچھ کسانوں سے کی لیکن جلد ہی دیگر کسانوں سے بھی ان کا رابطہ ہوگیا۔ کسان بھی ان کے پاس آنے لگے کیونکہ اب کسانوں کو اپنی زرعی پیداوار کے عوض زیادہ پیسہ ملنے لگا ۔ وہیں گاہکوں کو بھی مناسب داموں پر تازہ سبزیاں اور پھل ملنے لگے۔
پورنیما بتاتی ہیں کہ اگر انہیں اس شعبہ میں ترقی کرنی ہے تو ان کو کافی محنت کرنی ہوگی۔ انہیں اپنا نظریہ واضح رکھنا ہوگا کیوںکہ بازار میں کافی لوگ ہیں جو اس کام میں لگے ہوئے ہیں یعنی مسابقت کافی زیادہ ہے۔ ایسے میں بازار میں اپنے لئے جگہ بنانا بہت آسان نہیں ہوتا۔
چند ہی مہینوں میں پورنیما کو اچھا ریسپانس مل رہا ہے۔ ان کے گاہکوں کی تعداد میں روز افزوں اضافہ ہورہا ہے۔ پورنیما آ گے بڑھنے کے چکر میں معیار سے سمجھوتہ نہیں کرنا چاہتیں۔ وہ سنبھل کر اچھے طریقے سے ہی آگے بڑھنا چاہتی ہیں اور اپنی اس حکمتِ عملی میں وہ اب تک کامیاب رہی ہیں۔
وہ مارکٹنگ میں پیسہ خرچ نہیں کرنا چاہتیں بلکہ اس پیسے سے وہ اپنے گاہکوں کو سستے داموں میں پھل اور سبزیاں مہیا کروانا چاہتی ہیں۔ وہ مانتی ہیں کہ اگر وہ اچھا کام کریں گی تو ان کے گاہک خود ان کے کام کا چلتا پھرتا اشتہار ہوں گے۔
اپنا تجربہ بتاتے ہوئے وہ کہتی ہیں کہ ان کے 90 فی صد گاہک جن سے وہ خود ملی ہیں، ایسے ہیں جنہوں نے پہلی دفعہ کسی ویب سائٹ کے ذریعے سبزی یا پھل بُک کروائی ہے۔ اور یہ لوگ کافی پورنیما کی فراہم کردہ خدمات سے کافی مطمئن ہیں۔ پورنیما کی ٹیم مختصر ہے۔ بہت سے کام تو وہ خود کرلیتی ہیں۔ اس پورے سفر میں ان کا خاندان اور ان کے شوہر نے ہمیشہ ان کا ساتھ دیا ہے۔
پورنیما اپنے گاہکوں سے ملنے والے ردِ عمل پر کافی دھیان دیتی ہیں اور ان پر فوراً عمل کرتی ہیں۔ اسی وجہ سے ان کی کمپنی بہتر ہوتی جارہی ہے۔ وہ بل کی پرنٹڈ کاپی گاہکوں کو دیتی ہیں اور ان سے ردِعمل بھی معلوم کرتی ہیں۔ وہ دوبارہ استعمال کئے جاسکنے والی تھیلیوں کا استعمال کرتی ہیں۔ وہ 'نو منیمم آرڈر' کے ساتھ ساتھ ' ریٹرن اور ری فنڈ پالیسی' پر کار بند ہیں جس کی وجہ سے ان کی کمپنی دیگر کمپنیوں سے منفرد ہو جاتی ہے۔
اگلے دو برسوں تک پورنیما اور ان کی کمپنی صرف گُڑگاؤں تک ہی اپنی خدمات کو مرکوز رکھنا چاہتی ہیں۔ اس کے بعد ہی وہ اپنی خدمات کو گُڑگاؤں سے باہر کے علاقے میں توسیع دینے کے بارے میں کچھ منصوبہ بندی کریں گی۔