صآف سُتھرے کپڑوں میں آپ کی شخصیت کو نکھارنے کی کوشش کا نام ہے "اربن دھوبی"

صآف سُتھرے کپڑوں میں آپ کی شخصیت کو نکھارنے کی کوشش کا نام ہے "اربن دھوبی"

Wednesday November 18, 2015,

5 min Read

کپڑے انسان کی شخصیت کی پہنچان ہوتے ہیں۔ اچھے اور صاف کپڑوں سے انسان کی شخصیت نکھر اٹھتی ہے۔ اور ہماری شخصیت کو نکھارنے میں مدد گار ان کپڑوں کی صفائی اور ان کی عمدگی کے پیچھے صرف ایک شخص کا ہاتھ ہوتا ہے جسے ہم "پریس والا" یا ڈرائی کلینر کہتے ہیں۔ اس کی لگاتار محنت سے ہم نکھرے اور سنورے رہتے ہیں۔ لیکن اس قدیم پیشے کو اگر نئی شکل دے دی جائے تو بات ہی الگ ہوجاتی ہے۔ ایسا ہی کچھ کر دکھایا ہے ان چار دوستوں نے جن کی تفصیل ہم اس تحریر میں درج کر رہے ہیں۔

ان چار دوستوں کے نام ہیں ستیم مشرا، پرکھر پگریا، تُشار یتھیل اور سارانش سِدھو۔ ان چاروں نے مل کر مندرجہ بالا فکر کو بہتر طور پر عملی جامہ پہناکر دکھایا۔ انہوں نے "اربن دھوبی" نائی ایک موبائل ایپلیکیشن تیار کیا ہے جس کی سہولتوں سے آپ بغیر کسی تناؤ کے چٹکیوں میں گھر بیٹھے فیضیاب ہوسکتے ہیں۔

"اربن دھوبی" نامی اس اپلیکیشن نے محض تین مہینوں میں اپنی ایک الگ پہچان بنالی ہے۔ راجستھان کے گلابی شہر جے پور میں تیار کردہ اس اپلیکیشن میں 2000 صارفین اور 700 سے زیادہ دیگر لوگ شامل ہو چکے ہیں۔ اس اپلیکیشن کو شروع کرنے سے پہلے ستیم، پرکھر اور تشار، احمد آباد میں قائم ایک بین الاقوامی کنسلٹنگ فرم میں اور سارانش بائنری لیب ، دہلی میں کام کرتے تھے۔

ان چاروں دوستوں کا یہ سفر آسان نہیں تھا۔ اپنے اس سفر کو کامیابی کی طرف لے جانے کے لئے بڑے جتن کرنے پڑے۔ اپنے اس فیصلے کو عملی جامہ پہنانے کے لئے انہوں نے اپنی ملازمتیں چھوڑدیں اور اپنی ساری توانائی اور محنت "اربن دھوبی" کو کامیاب بنانے میں جھونک دی۔

image


ستیم، کمپنی میں سی۔ ای ۔ او ہیں جو مارکٹنگ اور کمپنی کی توسیعی پالیسیاں طے کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ پرکھر اس کمپنی کے سی۔ او۔ او ہیں اور کمپنی کو باقاعدہ طور پر چلانے اور اس کی پالیسیوں پر عمل آوری کو یقینی بناتے ہیں۔ سارانش انڈرائیڈ، آئی او ایس ، بیک اینڈ ڈیولپرس اور ویب سائٹ ڈزائنر کی تکنیکی ٹیم سنبھالتے ہیں۔ تشار سی ۔ ایم۔ او ہیں اور الگ الگ شہروں میں توسیعی منصوبوں پر کام کرتے ہیں۔

"اربن دھوبی" اینڈرائیڈ، آئی فون اور دیگر ڈلیوری اپلیکیشنس پر کام کرتا ہے جس کے ذریعے صارف اپنے آرڈر کو ٹریک بھی کرسکتے ہیں۔ اس میں تین کلو کا ایک کمترین آرڈر لیا جاتا ہے۔ یہ نظام مندرجہ ذیل طریقے سے کام کرتا ہے۔ سب سے پہلے صارف سے آرڈر لیا جاتا ہے۔ آرڈر لینے کے بعد ایک نمائندہ، گاہک کے پسندیدہ سلاٹ میں ان کے پتے پر جاکر کپڑے اکٹھا کرتا ہے اورڈجیٹل ترازو میں ان کپڑوں کا وزن دیکھتا ہے۔ اس کے بعد جمع کئے گئے کپڑوں کو لانڈری میں اعلیٰ تکنیکی مشینوں کے ذریعے دھونے کے لئے بھیج دیا جاتا ہے۔ دھُلنے کے بعد ان کپڑوں کو گاہکوں کو لوٹا دیا جاتا ہے جس کے بعد وہ ان خدمات کا معاوضہ نقد یا کریڈٹ کارڈ کے ذریعے ادا کر سکتے ہیں۔

ستیم کا کہنا ہے کہ انکے یہاں صرف سات ملازم کام کرتے ہیں اور 70 فی صد سے بھی زیادہ لوگ مہینے میں اوسطاً چار مرتبہ ان کی خدمات سے استفادہ کرتے ہیں۔ وہ مزید بتاتے ہیں کہ 80 فیصد کپڑے شکنوں نے پاک ہوتے ہیں جنہیں پریس کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہوتی۔ لیکن گاہکوں کے تقاضے پر وہ ان کپڑوں کو پریس بھی کردیتے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ اس اپلیکیشن کو استعمال کرنا بہت آسان ہے۔ لوگ اپنی سہولت کے اعتبار سے وقت کا تعین کرتے ہیں اور پھر اپنا آرڈر دیتے ہیں۔ عام طور پر گاہکوں کے کپڑوں کے لئے 24 گھنٹوں کا وقت لیا جاتا ہے۔ حالانکہ گاہکوں کی سہولت کے لحاظ سے عاجلانہ خدمت کی فراہمی کی سہولت بھی مہیا کی جاتی ہے۔

ابتداء میں انہوں نے اس اپلیکیشن کی تشہیر کے لئے آئی ٹی کمپنیز، کیفے، ریستراں وغیرہ میں اپنی خدمات کو مشتہر کیا اور وہیں سےمنزل کی سمت ان کے سفر کا آغاز ہوا۔ "اربن دھوبی" میں تین کلو کپڑوں کا کرایہ 150 روپئے اور پانچ کلو کا کرایہ 200 روپئے ہے جبکہ اس سے زیادہ اضافی 35 روپئے فی کلو کے حساب سے وصول کئے جاتے ہیں۔

ٹیم کے لوگ اپنی لانڈری خدمات کی مسلسل جانچ کرتے رہتے ہیں اور ان خدمات کو مزید موثر بنانے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ یہ سارا عمل مکمل طور پرخودکار یعنی آٹومیٹک ہے اس لئے اس کے معیار میں کمی بیشی کے امکانات نہ کے برابر ہیں۔ اپنی سی۔ ایس۔ آر سرگرمیوں کے ایک حصے کے طور پر "اربن دھوبی" کے ذریعے مختلف غیر سرکاری تنظیموں کے لئے کپڑوں کو عطیہ کرنے کی سہولت بھی دستیاب ہے۔ حال ہی میں ادے پور اور دہلی میں دو غیر سرکاری تنظیموں کے ساتھ ایک معاہدہ طے کیا جا چکا ہے۔

"اربن دھوبی" جلد ہی گاہکوں کے فائدے کے لئے ایک نیا منصؤبہ لارہا ہے جس کے تحت گاہکوں کو 900 روپئے کے ریچارج پر 1000 پائنٹس ملیں گے جس میں وہ مہینے میں پانچ مرتبہ ان خدمات سے استفادہ کرسکیں گے۔

اب تک اس اسٹارٹپ نے اپنے پرفارمنس میں مہینہ در مہینہ 20 فیصد کے اعتبار سے اضافہ کیا ہے۔ ان کا ہدف اگلے برس تک روزانہ 200 آرڈرس کا حصول ہے۔ کمپنی نے اگلے چھ مہینوں میں احمد آباد، کوٹہ، چندی گڑھ، اندور، پونے اور حیدر آباد میں اپنی خدمات کی توسیع کا منصوبہ بنایا ہے۔ کہاجاتا ہے کہ اگر قدم مضبوط ہوں اور حوصلے بلند ہوں تو خدا کے علاوہ کوئی بھی طاقت انسان کو اس کی منزل تک پہنچنے سے روک نہیں سکتی ۔ اسی خیال کے ساتھ ہم "اربن دھوبی" اسٹارٹپ کو ان کے بہتر مستقبل کے لئے نیک خواہشات پیش کرتے ہیں۔

قلمکار : پرینکا پرتھی

مترجم : حسنین عاقب