کام کرنے والوں کے لئے پرسکون جگہ 'IdeaMAil'
کیا شطرنج اور تجارت کا آپس میں کوئی تعلق ہو سکتا ہے؟ لیکن اس بات کو ثابت کر دکھایا ہے پونے کی كرتكا ناڈِگ نے۔ وہ شطرنج کے کئی قومی مقابلے جیت چکی ہیں۔ كرتكا ناڈِگ ہیں۔ یہ تنظیم فریلانس مترجمین کے ساتھ کام کرنے کے علاوہ نئے اسٹارٹپ کوآگے بڑھنے میں مدد کرتی ہے۔ كرتكا کو نہ تو گھر کی چہاردیواری میں رہنا منظور تھا اور نہ ہی کسی آفس میں جا کر نوکری کرنا۔ وہ دوسرے ہی خيالوں میں تھیں۔ انہوں نے اپنے کام میں دونوں کا ایک مرکب تیار کیا ہے، جہاں پر لوگ آرام محسوس کرتے ہیں۔ ان کی اس جگہ میں ماڈرن ڈیسک بنے ہیں تو وائی فائی کی سہولت بھی ہے جو لوگ پڑھنے کے خواہش مند ہیں ان کے لئے لائبریری ہے ساتھ میں آرام دہ اور پرسکون بلكنی۔ جہاں پر کسی کا بھی موڈ تازہ ہو سکتا ہے۔
اسٹارٹ اپ ثقافت کے لئے ساتھ کام کرنے والوں کو موقع دینا بہت ہی متعلقہ ہے۔ كرتكا کا خیال ہے کہ آج کے دن زیادہ سے زیادہ لوگوں میں مہارت پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ ساتھ ہی عالمی سطح پر اپنے نظریہ کو وسعت دینے کی ضرورت ہے ۔ گھومنے پھرنے کی شوقین، مصنف، اور قومی شطرنج چمپئن كرتكا ہمیشہ آزاد خيالو والی لڑکی تھی۔ انہوں نے سات سال کی عمر میں پہلی بار اکیلے ہوائی سفر کیا۔ اس سے ان کی خود اعتمادی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ بڑھتی عمر کے ساتھ ان کی خود اعتمادی بڑھتی گئی۔ قومی سطح کی شطرنج کھلاڑی بننے میں انہیں دیر نہیں لگی۔
فریلانس مترجمین کے میدان میں کام کرنے کا فیصلہ كرتكا کو کافی فائدہ بخش محسوس ہوا کیونکہ انہوں نے ایشین اسکول آف جرنلزم سے پوسٹ گریجویٹ کی تعلیم مکمل کی تھی۔ یہاں پر انہوں نے سیکھا تھا کہ کہانیاں کس طرح لکھی جاتی ہیں۔ اس دوران انہوں نے کئی لوگوں سے ملاقات کی اور ان سے ان کے خیال اور شوق کے بارے میں معلومات حاصل کرنا شروع کیا۔ اس کے بعد انہوں نے کچھ وقت کے لئے 'The Economic Times' کے لئے کام کیا۔
كرتكا اب تک 25 ممالک کی دورہ کر چکی ہیں۔ ان میں سے بہت سے ملک تو ایسے ہیں جہاں پر انہوں نے ملک کی نمائندگی کی۔ 'Lonely Planet' میگزین کے لئے انہوں نے کئی ممالک کا سفر کیا۔ وہ سفرنامہ بھی لکھتی رہیں۔ کچھ وقت پہلے انہوں نے کو-ورکنگ اسپیس پر آن لائن مضمون پڑھا۔ اس سے پہلے انہوں نے اس بارے میں کہیں بھی، کچھ بھی نہیں سنا یا پڑھا تھا۔ اس مضمون کو پڑھنے کے بعد انہوں نے فری لانس قلم کار کے طور پر سوچا کہ گھر سے کام کرنا کتنا بڑا چیلنج ہے۔ وہ اپنے اس خیال کے ساتھ کھیلنا چاہتی تھیں اور اس کے لئے وہ ایک فائدہ بخش انٹرپرائز شروع کرنا چاہتی تھی جس سے نہ صرف ان کی آمدنی ہو بلکہ ان کا آبائی شہر پونے میں بھی ترقی کی دوڑ میں آگے بڑھے۔
کام شروع کرنے سے پہلے انہوں نے کافی ریسرچ کی اور گھنٹوں لوگوں سے بات چیت۔ آج كرتكا کے اپنے اس سٹارٹپ میں 16 ارکان کے لئے کو-ورکنگ اسپیس ہے۔ كرتكا کا 'IdeaMil' پونے کے ایک گھر سے چلتا ہے جو ان کے خاندان کا ہی ہے۔ کچھ رددوبدل کر اسے اپنے آفس کے طور پر استعمال کر رہی ہیں۔ جو تمام ارکان کے لئے ساتوں دن صبح 9 بجے سے شام 7 بجے کھلا رہتا ہے۔ جلد ہی وہ ایک منصوبہ پر کام کرنا چاہتی ہیں، ایک ایسا نظام بنائیں جہاں پر دو دوست ایک میز پر کام کر سکیں۔ گھومنے جا سکتے ہیں، بات چیت کر سکتے ہیں، ورکشاپ میں حصہ لے سکتے ہیں اور فلم دیکھ سکتے ہیں اور یہ سب وہ تب کر سکتے ہیں جب وہ کوئی کام نہیں کر رہے ہوتے ہیں۔ کیونکہ 'IdeaMil' صنعتکاروں، پیشہ ور افراد کے لئے کام کرنے کی ایک شاندار جگہ ہے۔ خاص طور سے طلباء جن کے لئے امتحان کے دنوں میں تنہائی چاہئے۔
گزشتہ دنوں كرتكا کے ایک دوست ایک ناول لکھنا چاہتے تھے انہیں کافی دشواريوں کا سامنا کرنا پڑا۔ کیونکہ ان کا لیپ ٹاپ خراب ہو گیا تھا تب انہوں نے 'IdeaMil' کی مدد لی جو کام کرنے کے لئے مفت جگہ تھی۔ اس کو شروع کرنے کے لئے كرتكا نے اپنی بچت کے سارے پیسے اس میں لگا دئے، ساتھ ہی سوشل میڈیا میں انہوں نے دو مہینے تک اشتہارات بھی دئے۔ اب لوگ ایک دوسرے سے اس کے بارے میں بات کرنے لگے ہیں۔ كرتكا کا کہنا ہے کہ ان کے والدین کبھی بھی ان کے خواب کو پورا کرنے میں رکاوٹ نہیں بنے۔ والدین مینجمنٹ سے تعلق رکھتے ہیں، ایجوکیشن انشيٹو چلاتے ہیں۔ جبکہ ان کی بہن بنگلور میں ڈیزائن اسٹوڈیو چلاتی ہے۔
كرتكا کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنا انٹرپرائز شروع کرنے سے پہلے کاپی میں اس کی منصوبہ بندی کا سانچہ تیار کیا۔ بیک اپ پلان تیار کیا۔ وہ اپنے کام کی تئیں پرجوش ہیں اور اپنا سارا وقت اور توانائی 'IdeaMil' کو بانانے میں لگا رہی ہیں۔ كرتكا شروع سے ہی کچھ مختلف کرنے کی چاہ رکھتی تھیں۔ اس لیے وہ جانتی تھیں کہ شترج کے لئے کام کے ساتھ کس طرح وقت نکالا جا سکتا ہے۔ وہ شطرنج کے کھلاڑی کے طور پر کافی پرامید ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ شترج ذہنی توازن کھیل ہے، جس میں ریٹائرمنٹ کی کوئی عمر نہیں ہوتی اور جس دن وہ چاہیں گی وہ اسے پھر کھیل سکتی ہیں۔