ہاتھوں کی لکیروں میں نہیں،کامیابی دیویا کے ڈیزائن میں پوشیدہ ہے۔
ڈیزائن کسی بھی چیز کی کامیابی کا پیمانہ ہوتی ہے، اگر کسی چیز کی ڈیزائن درست نہیں ہے تو اس چیز کومارکیٹ میں اپنا مقام بنانا کافی مشکل ہوتا ہے۔ Sindeoکی ویزول انٹرایکشن ڈیزائنر دیویا شرما کا ماننا ہے کہ ڈیزائن کی مدد سے کسی بھی مسئلہ کو حل کیا جا سکتا ہے۔
'Sindeo' سان فرانسسکو سے چلنے والاایک اسٹارٹپ ہے۔اس کا مقصد اس انڈسٹری کو پہلے سے زیادہ تیز اور آسان بنا کر جدید دنیا سے جوڑنا ہے۔ ویزول انٹرایکشن ڈیزائنر کے طور پر دیویا نے صارفین کے لئے کئی طرح کے ڈیجیٹل آلات تیار کئے ہیں۔ دہلی کی رہنے والی دیویا کا کہنا ہے کہ انہوں نے سال 2009 میں دہلی پبلک اسکول، آر کے پورم سے اپنے اسکول کی تعلیم مکمل کی ۔ اس کے بعد انہوں نے بنگلورو کے سرشٹی اسکول آف آرٹ ڈیزائن اینڈ ٹکنالوجی میں داخلہ لے لیا۔
حالاں کہ تب بھی ان کا خواب تھا کہ وہ ڈیزائننگ سے منسلک اپنی تعلیم روڈے آئی لینڈ اسکول آف ڈیزائن (آرآئی ایس ڈی) سے مکمل کریں۔ اس درمیان موسم گرما کے دوران گھر جانے کی جگہ دیویا نے بنگلور ومیں رہنے کا فیصلہ کیا۔ اس وقت دیویا نے فیصلہ کیا تھا کہ وہ ایم ائی ٹی کے ذریعےمنعقد کی جانے والے سالانہ بین الاقوامی جینیٹک انجینئر مشن- 2010 کے پروجیکٹ پر کام کریں گی ۔ ایم ائی ٹی، بوسٹن میں حصہ لینے کے لئے دیویا کو ایک اسپانسر کی تلاش تھی جو ان کی ٹیم کو جلد مل بھی گیا۔ اس کے بعد جب دیویا وہاں گئیں تو انہوں نے دیکھا کہ وہاں پر موجود انجینئرز اوربائیولوجسٹ کی بھیڑ میں وہ اکیلی ڈیزائنر ہیں۔ اس دوران انہیں آرآئی ایس ڈی جانے کا موقع بھی ملا۔ یہاں کا دورہ کرنے کے بعد ان کے لئے ’کرو یا مرو جیسے حالات ہو گئے۔ یہاں آکر انہوں نے محسوس کیا کہ دنیا کے بہترین ڈیزائن سکول میں پڑھائی کامعیار کتنا بلند ہے۔
وہاں سے واپس لوٹنے کے بعد دیویا نے اپنی ساری طاقت اپنا پورٹ فولیو تیار کرنے میں لگا دی۔ سال 2011 میں ان کا تبادلہ آرآئی ایس ڈی میں بطورانڈسٹريل ڈیزائن طالب علم کر دیا گیا۔ نئی جگہ پہنچنے کے بعد ان کے سامنے چیلنجز بھی نئے تھے۔ دیویا کا کہنا ہے کہ کسی انسان کے لئے جمی جمائی جگہ سے باہر نکلنا اسے اور مضبوط بنادیتا ہے۔ یہ وہ وقت تھا جب دیویا کافی بیمار تھی لیکن وہ بیماری کی فکر چھوڑ کرآگے بڑھیں۔ اس دوران دیویا نے سیکھا کہ اکیلے رہتے ہوئے مشکل حالات کا کس طرح سامنا کرنا چاہئے ۔ دیویا کا ایک مثالی جملہ یہ ہے کہ ’آپ ہر روز کچھ سیکھ کر ہی ہر روز بڑھ رہے ہوتے ہیں۔‘ اپنی زندگی میں وہ اسی اصول پر کاربند ہیں۔یہی وجہ ہے کہ وہ اسٹارٹ اپ سے جڑ کر خوش ہیں۔
دیویا کا کہنا ہے کہ اپنا کام شروع کرنے سے پہلے، کسی کے لئے کام کرنا ایک طرح سے تعلیم حاصل کرنے کی ایک اور سطح کے مماثل ہے جہاں آپ کو بہت کچھ سیکھتے ہیں۔ دیویا کو امید ہے کہ آنے والے برسوں میں وہ بھی اپنا کوئی انٹرپرائز شروع کریں گی۔ دیویا کونئی چیزیں بنانے کا شوق ہے۔ ان کی تخلیق کی ہوئی کوئی بھی چیز ان کے دماغ اور عملی تعلیم کا مرکب ہوتی ہے۔ پھر بھی ڈیزائن پس منظر ہونے کے ناطےمالی کاروبار کو سمجھناکافی مشکل کام ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دیویا کو یہ پورا عمل سیکھنے میں 6 ماہ کا وقت لگ گیا۔
دیویا جانتی ہیں کہ اچھے ڈیزائن کی مانگ ہمیشہ ہی رہتی ہے۔ دوسری طرف صارفین بھی ایسی چیزوں کی طرف متوجہ ہوتے ہیں جن نہ صرف بہترین کام لیا جا سکے بلکہ وہ اسے خوبصورتی کا مرکب کے طور پر بھی دیکھتے ہیں۔ دیویا کے ڈیزائن کئے گئے میگنیٹک ٹیبل ویئر ۔ایس یو آر صارفین کی سب سے پسندیدہ چیز ہیں۔اس کو انہوں نے نقل و حمل کی صنعت کے لئے ڈیزائن کیا تھا۔ اس شعبے میں کافی ہلچل ہے. مقناطیسیت سے متاثر ان برتنوں کی مانگ بڑھ رہی ہے کیونکہ ان کے استعمال سے ان پر رکھی چیزیں بہت کم چھلکتی ہیں۔ دیویا کا کہنا ہے کہ میڈیکل کی تعلیم مکمل کرنے کے بعدڈاکٹر بنا جا سکتا ہے لیکن انڈسٹریل ڈیزائن بننے کے بعد مریضوں کے لئے آلات بنائے جا سکتے ہیں۔ آپ ہر اس چیز کو ڈیزائن کر سکتے ہیں جس سے لوگوں کی زندگی اور آسان بن جائے۔ انڈسٹریل ڈیزائن کی طرف لوگوں کا رجحان بھی آہستہ آہستہ بڑھ رہا ہے۔ ایسے میں کئی خواتین اس علاقے میں اپنا کیریئر تلاش کررہی ہیں۔ ایسی خواتین کے لئے دیویا کامشورہ ہے کہ انہیں مسائل کو سلجھانے کا سلیقہ آنا چاہئے۔