بن مانگے ڈسکاؤنٹ کاروبار........ حیدرآبادی اسٹارٹپ كوپوكون
کوپن بک خریدنے والوں کی بڑھ رہی ہے تعداد
حکومت کی طرف سے اسٹارٹپ انڈیا اسٹینڈپ انڈیا کی پہل کے بعد سارے ملک میں اسٹارٹپ کی دھوم ہے۔ بھلا حیدرآباد کے نوجوان کیوں پیچھے رہیں۔ شہر کے دو نوجوانوں نے کھانے پینے اشیاء اور خریداری کے مقامات پر بن مانگے ڈسكاونٹ کا اسٹارٹپ شروع کیا ہے۔ كوپوكون نامی اس اسٹارٹپ سے اب تک 116 تجارتی ادارے اور 3000 گاہک جڑ چکے ہیں۔ انہوں نے ڈسکاونٹ کوپن کی ایک کتاب شائع کی ہے، جسے خریدنے والا اسے اپنے ساتھ رکھ کر ڈسکاونٹ حاصل کر سکتا ہے۔
کوپوکون اسٹارٹپ کے آپریٹر پنکج بوتھرا اور منیش چندنانی دوست ہیں اور اپنا اپنا کاروبار کرتے ہوئے اکثر وقت ساتھ گزارتے ہیں۔ دونوں کا تعالق تجارتی خاندانوں سے ہے، لیکن کچھ الگ کرنے کی دھن انہیں شروع سے ہی سوار تھی۔ انہوں نے یور اسٹوری کو بتایا کہ ان کا یہ اسٹارٹپ مذاق مذاق میں شروع ہوا، لیکن جب انہوں نے اس میں سنجیدگی دکھائی تو ترقی کی بے پناہ امکانات اس میں نظر آئیں۔ انہوں نے بتایا کہ دوست لوگ اکثر پوچھتے تھے کہ جان پہچان کی دکانوں سے کچھ ڈسكاونٹ دلایا جائے۔یہ کبھی ہو پاتا کبھی نہیں ہو پاتا۔ بوتھرا بتاتے ہیں،
''ہم نے سوچا کہ کیوں نہ ڈسكاونٹ کی دکان ہی کھول لیں اور پھر كوپوكون کوپن کتاب کے طور پر ڈسكاونٹ کا حل ہمارے سامنے تھا۔ ''
پنکج موتیوں کے کاروبار میں ہیں اور منیش کا گارمینٹس کا کاروبارحیدرآباد میں ہے، دونوں نے مل کرایک کوپن بک بنائی اور دیکھتے دیکھتے 116 اسٹیبلشمنٹ ان کے ساتھ جڑ گئے۔
پنکج نے بتایا کہ زیادہ تر لوگ جب کچھ خریدنے جاتے ہیں، تو انہیں دکاندار سے امید رہتی ہے کہ بل میں کچھ کمی ہو جائے. کچھ لوگ پوچھتے ہیں، کچھ کو ملتا ہے اور کچھ مایوس ہو جاتے ہیں، لیکن کچھ لوگ مایوس ہونے کے خوف سے پوچھتے ہی نہیں۔ کوپن بک ایک ایسا طریقہ ہے، جس سے کلائنٹ کے ہاتھ میں پہلے سے ہی رعایت کا کوپن رہتا ہے۔اور اسے اس کے لئے پوچھنے کی ضرورت نہیں رہتی۔
منیش نے بتایا کہ وہ شہر کے اہم ریستراں، گارمینٹس اور ضروری اشیاء کے شوروم سمیت، لائف اسٹائل سے جڑے ادارے، جم سومنگ پل، ہیلتھ کیئر، تفریح، گھڑی کی دکانیں،اپٹکل سمیت کئی قسم کے تجارتی اداروں کے ساتھ وہ جڑ چکے هیں، جو عام طور پر رعایت یا ڈسكاونٹ نہیں دیتے، لیکن ان کوپن کے زریعہ وہاں بھی ڈسكاونٹ حاصل کیا جا سکتا ہے۔
پنکج نے بتایا کہ ان کا مقصد 18 سے 30 سال عمر کے افراد تک اپنی تجارت کو پھیلانا، جنہیں ڈسكاونٹ کی امید رہتی ہے۔ بالخصوص جب طالب علم اپنی جیب خرچ سے کچھ خرچ کرتے ہیں تو انہیں کم پیسوں میں زیادہ چیزیں لینے کی خواہش رہتی ہے۔ ایسے وقت ان کے لئے کوپن بک کافی منافع بخش ثابت ہوتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ۔۔
اس میں تینوں طرفین فوائد میں رہتے ہیں۔ ان کی کمپنی کوپن بک فروخت کر روپیہ کماتی ہے۔ کوپن بک خریدنے والوں کو رعایت ملتی ہے اور تجارتی اداروں کو گاہک۔
منیش اور پنکج کا مقصد ہے کہ آیندہ چھ ماہ میں 50،000 گاہک بنائیں اور اس کی انہیں امید بھی ہے۔ منیش بتاتے ہیں کہ یہ دنیا کا ایسا کاروبار ہے، جس کی ترقی کے امکانات کافی روشن ہے۔ اس میںحالانکہ تجارتی اداروں کو منانا آسان نہیں ہے، لیکن آج کیفے کافی ڈے جیسے ادارے ان کے ساتھ ہیں، جو عام طور پر ڈسکاونٹ دیتے ہی نہیں، لیکن انہیں اس میں کامیابی مل گئی ہے۔ اور مستقبل میں بھی وہ اس سلسلے کو جاری رکھیں گے۔
..................................
کامیابی کی منزل تک پہنچنے والے ایسے ہی حوصلہ مند افراد کی کچھ اور کہانیاں پڑھنے کے لئے ’یور اسٹوری اُردو‘ کے فیس بک پیج پر جائیں اور ’لائک‘ کریں۔
کچھ اور کہانیاں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں