آپ کی کہانیوں کے درمیان میری اپنی ایک کہانی.... شردھا شرما

آپ کی کہانیوں کے درمیان میری اپنی ایک کہانی.... شردھا شرما

Saturday November 07, 2015,

8 min Read

آپ کی کہانیوں کے درمیان میری اپنی ایک کہانی.... شردھا شرما

یوئر اسٹوری پر ہم دنیا کے باہمت، حوصلہ مند لوگوں کی کہانیاں سن رہے ہیں۔ ائیے آج ہم یوئر اسٹوری کی سربراہ شرادھا شرما کی کہانی انہی کی زبانی سنتے ہیں۔

image


  • ''ہر انسان کی اپنی ایک الگ کہانی ہوتی ہے۔ کچھ لوگوں کی کہانیاں انتہائی دلچسپ اور متاثر کرنے والی ہوتی ہیں۔ کچھ کہانیوں میں دکھ درد اور تکلیف زیادہ ہے، تو کچھ میں محبت اور خوشی۔ کچھ لوگوں کی زندگی کافی چیلنج بھری ہوتی ہے، کچھ کہانیاں بالکل ہی مختلف ہوتی ہیں - سب سے جدا، منفرد، اکثر ایسی ہی کہانیاں صدیوں تک لوگوں کےزبان و ذہن میں بنی رہتی ہیں۔ عظیم شخصیات کی کہانیاں، لوگوں کو ترغیب دینے والے کہانیاں اور حیرت انگیز و غیر معمولی واقعات سے بھری کہانیاں تو تاریخ کے صفحات میں درج ہیں۔

یہ بھی سچ ہے کہ بہت سے لوگوں کی کہانیاں آپس میں مساوی ہیں۔ ان کہانیوں میں بہت ساری مماثلت ہو سکتی ہیں۔ لیکن، ہر کہانی اپنے آپ میں مختلف ہے اور اس کی اپنی اہمیت ہے۔ زندگی کی ان کہانیوں کی اہمیت اس بات سے لگاِئی جا سکتی ہے کہ وہ سے جو زیادہ سے زیادہ لوگوں کو متاثر کرتی ہیں، اوران کے دلوں کو چھو جاتی ہیں۔

ہر انسان کی زندگی میں کچھ واقعات ایسے ہوتے ہیں جو خاص ہوتے ہیں۔ یہ واقعات اکثر زندگی کو ایک نئی سمت عطا کرتے ہیں، نئی سوچ اور نیا نقطہ نظر دیتے ہیں۔ مستقبل کا تعین کرتے ہیں۔

اچانک ایسے ہی واقعات کے بارے میں میری دلچسپی بڑھ گئی تھی۔ میں لوگوں سے اکثر اس طرح کے واقعات کے بارے میں بات کرتی۔ بات چیت کے سلسلے کے دوران مجھے نئی نئی معلومات حاصل ہوِئیں۔ ان سے میرا تجسس اور بھی بڑھتا چلا گیا۔

میں نے ایک تجربہ کیا۔ جب کبھی میں قریبی لوگوں سے ملتی تو ایک کام ضرور کرتی۔ میں ان لوگوں سے کہتی کہ وہ کچھ لمحات کے لئے اپنی آنکھیں بند کر لیں اور ایسے ہی کچھ واقعات کو یاد کریں جو ان کی زندگی میں ایک بڑی تبدیلی کا محرک بنے۔ ایک ایسی تبدیلی جس نےزندگی کے معنی بدل دئے، ترجیحات بدلیں، سوچ اورنظریہ بدلا، کام کے طور طریقے بدلے۔ لوگوں پر اس بات کا گہرا اثر ہوا اور بہت سے لوگوں سے اکیلے میں باتیں کر میں ایک نتیجے پر پہنچی۔

نتیجہ تھا- زندگی میں تبدیلی لانے والے ان بڑے واقعات میں ایک مماثلت تھی مخالف اور مشکلات کے دور میں جدوجہد کرتے ہوئے آگے بڑھنے اور پھر کامیابی حاصل کرنے کا جزبہ کارفرما تھا۔

جی ہاں، لوگوں سے ا بات چیت کے ذریعہ مجھے یہ پتہ چلا کہ زندگی میں مثبت تبدیلی اور غیر معمولی ترقی انہی مخالف حالات اور مشکلات سے بھرے دور کی مرہون منت ہے۔

مجھے احساس ہو گیا کہ کامیابی کا سب سے بہترین راستہ اور زندگی کی حقیقی منزل اکثر مشکلات بھرے وقت میں ہی دکھائی دیتی ہے۔

مجھے آج بھی یاد ہے وہ دن جب میرے ایک عزیز شخص نے مجھے تاریکی سے بھرا ہوا ایک ڈبہ دیا تھا۔ مجھے برسوں لگ گئے تھے اس بات کو سمجھنے میں کہ وہ ڈبہ مجھے میرے عزیز کی جانب سے دیا گیا ایک تحفہ تھا۔ ایک قیمتی تحفہ جس کی اہمیت برسوں بعد سمجھ میں آئی تھی۔

تاریکی کے اہمیت کو جان کر میں ماتا کالی کے اہمیت کو بھی اچھی طرح سمجھ گئی تھی۔

دوسرے لوگوں کی طرح ہی میں بھی پہلے ماں کالی کوموت کی دیوی سمجھتی تھی۔

بہت سے لوگ آج بھی ماں کالی کوتباہی کی علامت کے طور پر دیکھتے ہیں۔

یہی لوگ ماں کالی کو ایک ایسی ڈسٹرائر طاقت کے طور پر دیکھتے ہیں جو ہمیشہ پریشان کرتی ہے، دکھ درد اور تکلیف دیتی ہے، ترقی کی راہ میں اڑچنے پیدا کرتی ہے۔ ماں کالی کوبہت سے لوگ خوفناک ہی مانتے ہیں۔

لیکن، حقیقت کچھ اور ہی ہے۔ ماں کالی درگا کے غصہ کا روپ ہے۔

وہ صرف تباہی کی دیوی ہی نہیں بلکہ وقت، حالات اور طاقت کی دیوی ہے۔

در اصل ہوا، آگ، پانی، جس طرح آسمان اور زمین میں جزب ہوتے ہیں۔ اسی طرح زندگی کی پانچ سب سے بڑی برائیوں - حوص، غصہ، لالچ، توجہ اور تکبر سے لڑنے کی طاقت ملتی ہے۔ ۔

اس بات میں دو رائے نہیں کہ مخالف حالات اور مشکلات کے دور میں بھی انسان بہت کچھ سیکھتا ہے۔ یہی وقت جدوجہد کرنے، اور زندگی کے حقیقی معنی کو سمجھنے کی ترغیب دیتا ہے۔

اگر میں اپنی بات کروں تو میری زندگی میں تاریکی بھرے دن بہت ہیں۔ میں یہ کہہ سکتی ہوں کہ تاریکی میری دوست اور ساتھی رہی ہے۔ بچپن سے ہی بہت سارے تلخ تجربہ زندگی کے ساتھ رہے۔

ان دنوں تو میں تاریکی سے گھبرا جاتی تھی۔ اس وقت یہ پتہ نہیں تھا کہ آنے والے دنوں میں تاریکی بہت کچھ سکھائے گی۔ زندگی کی سچے معنی سمجھائے گی۔

اندھیرا یہ بھی سکھاتا رہا کہ کی زندگی کس طرح سے جی جائے، زندگی میں کیا کرنا ضروری ہے اور کیا نہیں۔

میں زندگی میں اب تک کئی بار ٹوٹی ہوں، مشکلوں کے کئی دور سے گزری ہوں، بڑی بڑی پریشانیوں کا سامنا کیا ہے، لیکن سب سے بڑی مشکل چند سال پہلے آئی۔ میں نے کبھی سوچا بھی نہ تھا کہ زندگی میں اتنے خراب اور برے دن دیکھنے کو ملیں گے۔

میں نے اپنی ماں کو موت سے لڑتے دیکھا تھا۔ وہ جنگ کوئی معمولی جنگ نہیں تھی برداشت سے باہر درد ، بے انتہاء تکلیف تھی ان کو۔ امیدیں کم تھیں، لیکن جینے کے لئے جدوجہد اور موت سے جنگ جاری تھی۔

ایک دن وہ باورچی خانے میں کھانا بناتے وقت فون پر بات کر رہی تھی، اسی وقت ان کی ساڑی میں آگ لگ گئی۔

ان کا جسم 70 فیصد جھلس گیا تھا۔ اس حادثے نے میری ماں کو تو صدمہ پہنچایا تھا، میں بھی ایک معنوں میں ٹوٹ چکی تھی۔ میں اپنی ماں کو بچانا چاہتی تھی، انہیں ایک بار پھر ہنستے کھیلیں دیکھنا چاہتی تھی۔ لیکن، میں بے بس تھی، اپنی ماں کی کوئی مدد نہیں کر سکتی تھی۔ ماں موت سے اپنی جنگ لڑ رہی تھیں۔

ایسے محسوس ہوتا تھا جیسے میں تاریکی میں گھر گئی ہوں۔ دور دور تک روشنی کی کوئی نام تک نہیں ہے۔

میں سہم گئی، گھبرا گئی۔ عجیب سا ڈر دل میں گھر کر گیا تھا۔

لیکن، اچانک اسی برے دور میں ایک خیال آیا۔ خیال تھا - مکمل طاقت اور ہمت کے ساتھ مخالف حالات کا سامنا کرنے کا عزم۔

میں نے مصمم ارادا کیا اور اس کے کچھ ہی دنوں بعد جو ہوا اس میں غیر معمولی واقعہ ہی مانتی ہوں۔

میں نے 'برنس وارڈ' میں اپنے آس پاس بہت سے ایسے لوگوں کو دیکھا جو آگ کے شعلوں میں جھلسے ہوئے تھے۔ ان لوگوں کے ہاتھ تھامنے والا کوئی نہیں تھا۔ ان کی مدد کرنے والا کوئی نظر نہیں آ رہا تھا۔ کوئی ان کے تئیں ہمدردی بھی نہیں جتا رہا تھا۔ انہیں ان کے حال پر چھوڑ دیا گیا تھا۔

پتہ نہیں مجھ اچانک کیا ہوا۔ میں جھلسے ہوئے لوگوں کے پاس گئی اور ان سے بات چیت شروع کی۔

ان لوگوں کے ساتھ وقت گزارتے ہوئے میں نے انہیں ہنسنے، بولنے، خوش ہونے پر مجبور کیا۔

ان لوگوں کی خوشی دیکھ کر میرے ذہن میں نیا جوش جاگا۔ تاریکی دور ہوتی نظر آِئی۔ روشنی بڑھنے لگی۔ میری خوشی کی اس وقت کوئی انتہا نہیں رہی جب میں نے میری ماں کو مسکراتے ہوئے دیکھا تھا۔ وہ شاید میری زندگی کا سب سے خوشی بھرا لمحہ تھا۔

'برنس وارڈ'میں میں نے جو دیکھا، اور سیکھا اس نے میری زندگی بدل کر رکھ دی۔ آگ میں جھلس كر موت سے لڑتے اور زندگی سے جدوجہد کرنے والے ان لوگوں کے درمیان میرے تجربے نے مجھے ایک نیا انسان بنایا تھا۔

میں تکلیف میں تھی، میرے مصائب دوسروں سے کم نہیں تھے، ہر طرف مایوسی تھی، ناامیدی تھی۔ پھر بھی اسی تاریکی بھرے وقت میں ایک تبدیلی آئی۔ میں اچھی طرح جان گئی کہ اور مکمل طاقت، لگن اور ایمانداری سے جدوجہد کی جائے تو مصیبت اور مشکلات میں بھی ایک ایسی طاقت حاصل کی جا سکتی ہے جس سے ایک منفرد کامیابی ملے گی۔

اب جب کبھی میں پیچھے مڑ کر اپنے ماضی کی طرف دیکھتی ہوں تو احساس ہوتا ہے کہ میری جدوجہد نے ہی مجھے "يوئرسٹوری ڈاٹ ڈاٹ کام" شروع کرنے کے لئے حوصلہ اعطا کیا۔ یہ ویب سائٹ ایک ایسا پلیٹ فارم اور ذریعہ ہے جہاں عام آدمی سے لے کر بڑی بڑی ہستیاں اپنی کہانیاں لوگوں کے درمیان پیش کر سکتے ہیں۔ ایسی کہانیاں جو دوسروں کی حوصلہ افزائی کرتی ہوں۔ جدوجہد کرنے اور کبھی مایوس نہ ہونے کا سبق سکھاتی ہوں۔ مخالف حالات اور مشکلات کا پوری طاقت کے ساتھ مقابلہ کرنے کے لئے جوش دلاتی ہوں۔ ایسی زندگی جو غیر معمولی اور منفرد ہوں۔

آپ نے میری کہانی پڑھی۔ میری ہی طرح آپ کی اپنی کہانی ہوگی۔ میں چاہتی ہوں کہ آپ میری طرح ہی دوسروں کو آپنی کہانی بتائیں۔ اگر ایک شخص بھی آپ کی کہانی سے متاثر ہو کر اپنی زندگی میں مثبت تبدیلی لاتا ہے تو یہ آپ کی بھی کامیابی ہوگی۔؟