غریب بچوں کی زندگی روشن بنانے میں مصروف ہے..ورتنا
معاشی طور پر کمزورخانگی اسکولوں کے لئے ناگزیرسرمایہ فراہم کرنا' ساتھ ہی ساتھ کم آمدنی والے لوگوں کو دستیاب تعلیم کی سطح کو بہتر بنانا 'ورتنا' کا واحد مقصد ہے ۔
بنگلور میں واقع اس غیر بینکاری مالیاتی کمپنی کو حال ہی میں قائم کردہ ایسینشیل کیپٹل کنسورشیم' ای ای سی سے منظور ی حاصل ہو گئی ہے۔ ڈچ بینک کے گلوبل سوشل فینانس گروپ کی زیر نگرانی ای ای سی کی طرف سے ورتنا کو 2 ملین ڈالریعنی 20 لاکھ روپئے ناقابل واپسی ڈبینچر دستیاب کروایا گیاہے ۔ نیتری پرائیویٹ فاؤنڈیشن نامی ایک ہسپانوی ادارہ اس معاہدہ کو ممکن بنایا ہے ۔ یہ عالمی سوشل فینانس گروپ کے ساتھ مل کر قرض فراہم کرنے والا ادارہ ہے ۔
اگر گھریلو قرض بازار میں کوئی بحران پیش آتا ہے تو متفرق وسائل دستیاب ہونے کی وجہ سے ورتنا بحران کی حالت سے آسانی کے ساتھ نمٹنے کے مو قف میں ہے اور اس کے کام کاج پر کوئی خاص اثر نہیں پڑتا۔ کیونکہ وہ خود قرض دہندہ ادارہ ہے ۔ تاہم وہ خود بھی قرض حاصل کرتا ہے۔ اس لئے کہ فنڈس کا مسلسل بہاؤ جاری رہے اور وسائل کی قلت بھی نہ ہو۔ ورتنا کے چیف ایگزیکٹو آفیسراسٹیو ہارڈگریو کہتے ہیں:''اسینشیل کیپٹل کنسورشیم اور نیتری فاؤنڈیشن سے یہ سرمایہ کاری حاصل کرکے ہم بہت خوش ہیں ۔ ہمارے قرضوں کا مطالبہ مسلسل بڑھتا جا رہا ہے اور یہ سرمایہ سے زیادہ اسکولوں کو مدد پہنچانے کے ہمارے کام کو آسان بنائے گا اور یہ ورتنا کا ایک اہم قدم بھی ثابت ہوگا۔ کاروبار کی ترقی کے ساتھ مسلسل اپنے مالی ذرائع میں تنوع لانا اور طویل مدتی مالی شراکت داری قائم کرنا ہماراسب سے بڑا مقصد ہے''۔
2013 سے آج تک کا سفر ایک سرسری نظر
ورتنا جنوری 2013 میں قائم کی گئی تھی ۔ مئی 2013 میں ایکشنس لیب وینچرس نے اس پراجکٹ میں سرمایہ کاری کی ۔ اس کے بعد اگست 2014 میں سیریز اے نے اس کی پیروی کرتے ہوئے اومیڈیار نیٹ ورک کی قیادت میں ہمارے مستقبل کے سرمایہ کاروں' ایل جی این وینچر فلونتھرافی اور ایلیور ایکویٹی کے ساتھ مل کر 27 کروڑ روپئے مشغول کرنے کا منصوبہ بنایا ۔
سوشیل اسٹوری نے 2013 میں ان سے بات چیت کی تھی ۔ اس وقت تک انہوں نے صرف 30 قرض تقسیم کئے تھے اور ان کی ٹیم میں صرف 10 ارکان شامل تھے ۔ ورتنا نے آج اپنے قرض پورٹ فولیو میں تیزی کے ساتھ اضافہ کرتے ہوئے اسے 65 کروڑ روپے تک پہنچا دیا ہے ۔ اب وہ 20 مختلف شہروں میں 800 اسکولوں کو اپنی خدمات مہیا کروا رہے ہیں اور ان کی ٹیم میں 100 ارکان شامل ہو گئے ہیں ۔ اپنے دائرہ کار کو زیادہ توسیع دینے یا دوسرے علاقوں میں قدم جمانے کے بجائے اپنے کام کوزیادہ سے زیادہ موثر بنانے پرانہوں نے پر زور دیا ہے ۔ سٹیو بتاتے ہیں: "ایک اسٹارٹپ کے لئے' جو انتہائی مشکل اور بالکل نئے ماحول میں کام شروع کر رہا ہے' اپنے کاموں کی ترجیح کا انتخاب بہت اہم ہے ۔ اسکولوں کو قرض فراہم کرنے' انہیں اچھی سے اچھی خدمات فراہم کرنے اور اپنے طریقہ کارکو آسان اور بہتر سے بہتر بنانے کے معاملے میں ہم انتہائی حساس رہتے ہیں اور صحیح اسکولوں کے انتخابات میں ہم کامیاب رہے ہیں ۔
کس طرح کے اسکول انتخاب میں کامیاب رہتے ہیں؟
ٰ ًٰ
عام طور پر اس وقت ورتنا نئے اسکول کھولنے کے لئے قرض نہیں دے رہی ہے ۔ اگر پہلے ہی سے قائم کئی شاخوں والے کسی پرانے اسکول کی طرف سے کوئی نیا اسکول شروع کیا جا رہا ہے یا نئی عمارت تعمیر کی جانے والی ہے اور اپنی سرگرمیوں کومزید وسعت دینے کا منصوبہ ہو تو ہی اس قرض کی درخواست پر غور کیا جاتا ہے ۔ حقیقت یہ ہے کہ قرض حاصل کرنے کی شرائط کافی سخت ہیں ۔ اسکول کم سے کم گزشتہ دو سال سے چل رہا ہو'ان کی سرگرمیوں میں استحکام ہو ' قرض ادا کرنے کی ان کی صلاحیت شک وشبہ سے بالا تر ہو' وغیرہ' وغیرہ۔۔۔
اس طرح کے کاروبار میں کرسی پر بیٹھ کر مجموعی مالی حالت کا تعین کرنا جو کہ کسی بھی اسکول کی کامیابی کا اہم پیمانہ ہوتا ہے ناممکن ہے ۔ سٹیو ایک اور اہم نقطہ کی طرف اشارہ کرتے ہیں:'' اسکول کھولنے کے ارادے کے پیچھے بنیادی طور پر کس شخصیت کا ہاتھ ہے'اسی بنیاد پر اسکولوں کو منتخب کیا جاتا ہے- ہمارے لئے یہ انتہائی اہم ہے۔ ہم ان لوگوں کے ساتھ کام کرنا چاہتے ہیں' جن کے لئے اسکول کی کامیابی سب سے اہم ہے اور جو والدین اور طلباء کو ایک خاص قیمت پر دستیاب بہترین تعلیم دینے کے لئے پابند عہد ہوں''۔
اس ادارہ میں دو قسم کے قرض دستیاب ہیں: قابل ضمانت قرض جو 5 لاکھ سے زیادہ (بالائی حد 50 لاکھ ہے) اور 5 سال میں قابل ادا ہوتا ہے -
دوسرے ناقابل ضمانت قرض جنہیں 3 سال کے اندر اندر ادا کرنا ہوتا ہے اور جن کی زیادہ سے زیادہ حد 5 لاکھ روپئے - بہت سی ضروریات کے لئے قرض لیا جا سکتا ہے۔ طلباء کے لئے کمپیوٹر لیبارٹری' اسکول قائم کرنے کیلئے ضروری فرنیچر' تعلیمی ساز و سامان یا تعلیمی کتابیں' اسکول کی تجدید' سمارٹ کلاس روم قائم کرنا' اسکول بسیں خریدنا' اضافی کلاس کی تعمیر وغیرہ' وغیرہ....
ورتنا کو اکثر کس قسم کے قرض کی درخواستیں حاصل ہوتے ہیں؟ سٹیو بتاتے ہیں کہ قرض کے مطالبہ کے مطابق سب سے بڑے قرض کی درخواستیں نئے اسکول کی عمارت کی تعمیر کیلئے حاصل ہوتے ہیں - درخواست گزاروں کی کل تعداد کے مطابق تعلیمی اور تجرباتی سامان' فرنیچر یا لڑکیوں کے لئے باتھ روم تعمیر کرنے جیسے چھوٹے منصوبوں کے لئے انہیں زیادہ تعداد میں درخواست موصول ہوتے ہیں ۔
ہندوستان ہی کو ترجیح کیوں؟
بہت سے ترقی پذیر ممالک میں کم خرچ والے نجی اسکولوں کی سخت ضرورت ہے لیکن ورتنا کے بانی' سٹیو اور برجیش نے ہندوستان کو ہی کیوں منتخب کیا؟ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے سٹیو کہتے ہیں: "دنیا میں کوئی ملک ایسا نہیں ہے' جہاں کی آبادی کے اعداد و شمار ہندوستان جیسے ہوں ۔ کل آبادی کے لحاظ سے چین ہندوستان کے مقابلے میں ہے لیکن چین میں سنگل چائلڈ پالیسی (ایک اولاد پالیسی) کی وجہ سے اب ہندوستان میں اسکول جانے کے قابل بچوں کی تعداد دنیا میں سب سے زیادہ 400 ملین یعنی 40 کروڑ تک پہنچ گئی ہے ۔
سٹیو مزید بتاتے ہیں کہ اسکول جانے کے قابل بچوں میں اکثریت اوسط آمدنی والے خاندانوں کے بچوں کی ہے اور اس وجہ سے 400 ملین بچوں میں اکثریت ان ہی کی ہے' جنہیں کم خرچ والے نجی اسکولوں کی ضرورت سب سے زیادہ ہے ۔ اس کے علاوہ اس بارے میں وہ ایک اور دلچسپ پہلو کی طرف بھی توجہ دلاتے ہیں - وہ کہتے ہیں:"ہندوستان وہ ملک ہے جہاں حالیہ دہائیوں میں مقامی نجی سیکٹرنے بہتر تعلیم کے مسئلہ پر مثبت رد عمل کا اظہار کیا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ کم خرچ والے ان گنت اسکول بڑی تعداد میں ابھر کر سامنے آ رہے ہیں ۔ دنیا کے کسی ملک میں اتنی تیزی کے ساتھ اتنی بڑی تعداد میں اسکول نہیں کھلے ہیں ۔ یہ رحجان بے مثال ہے'' ۔ آخر میں ہندوستان کے بارے میں اپنے مشاہدات اور تجربات کا ذکر کرتے ہوئے سٹیو کہتے ہیں:"یہاں خاندانوں میں بچوں کو اچھی سے اچھی تعلیم فراہم کرنے کی شدید خواہش اورجستجو نظر آتی ہے۔ بے پناہ قدرتی توانائی کی طرح ہندوستانی معاشرہ میں نہایت تیز رفتار ی کے ساتھ یہ رحجان بڑھ رہا ہے''۔
مستقبل کی منصوبہ بندی
اسکولوں کو دوسرے پراجکٹس اور نئے منصوبوں سے منسلک کرنے کی سمت میں سرگرم مدد کرتے ہوئے ورتنا اسکولوں کے ساتھ اپنے تعلقات کو اور گہرا اور مضبوط کرنے کی کوشش کر رہی ہے' جس سے وہ بہتر تعلیمی نتائج حاصل کر سکیں ۔ اس بات کو سمجھاتے ہوئے سٹیو کہتے ہیں: "مشکل سے مشکل مقامات میں بھی اچھے اسکولوں کو اچھا انتظام حاصل ہو' اس کے لئے ہم نے سخت محنت کی ہے ۔ اب ہم ایسے ماہر تعلیم اور منتظمین کی تلاش میں لگے ہوئے ہیں' جو مسائل حل کرنے کے کام میں ماہر ہوں اور جو اسکولوں کی تعلیم کی سطح کو بہتر بنانے ہوئے انہیں آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ جوڑنے کا کام بھی کر سکیں''۔
دونوں پارٹنر دوستوں کا خیال ہے کہ جدت اور اختراع ہی صحیح راستہ ہے اور وہی تعلیم کی بہتری میں موثر ثابت ہو سکتا ہے اور اسی کو اپنانے پر بہتر نتائج حاصل ہو سکتے ہیں ۔ اس کی مدد سے بچے کیریئر منتخب کرنے کی سمت میں جو بھی فیصلہ کریں گے' وہ کافی معلومات کے بعد' اچھی طرح سوچ سمجھ کر لیا گیا فیصلہ ہوگا. ہم دیکھتے ہیں کہ اساتذہ کو تعلیم کے بہتر طریقے سکھانے اور تعلیم کو زیادہ موثر بنانے کی سمت میں بہت اچھا کام ہو رہا ہے۔ ہم نے یہ بھی محسوس کیا ہے کہ درمیان میں تعلیم ترک کرنے والے بچوں کی تعداد بالترتیب کم ہوتی جا رہی ہے۔ سن 2020 تک ورتنا پورے ملک میں اپنے قدم جمانے جا رہی ہے اور امید ہے کہ وہ اس وقت تک 40000 اسکولوں کے ساتھ کام کرنے میں کامیاب ہوں گے' جس کی وجہ سے 20 ملین یعنی 2 کروڑ بچوں کی زندگی کو مثبت طور پر متاثر کیا جا سکے گا اور ان کے مستقبل کوروشن بنایا جا سکے ۔