کار کے لئے بھی بلیک باکس ....ستیش کمار کا کارنامہ
ہم آئے دن اخبارات میں حادثات کی خبریں پڑھتے رہتے ہیں۔ ان خبروں میں زیادہ تر کار حادثات کی خبریں ہوتی ہیں۔ غلطی کسی کی بھی جانیں دونوں طرف سے ٹکرانے والی کاروں یا گاڑیوں کے مسافرین کی جاتی ہیں۔ ایسے میں مسافروں کی سیفٹی کے لیے کیا کسی نے سوچا ہے۔ کار کی رفتار اور اس کے سامنے سے آنے والی کار کی رفتار یا اس کار کے پیچھے سے آنے والی کار کی رفتار اور دیگر اہم تصاویر جو حادثہ کی صورت میں پیش کی جاسکیں اور آوازیں بھی پیش کی جاسکے اب یہ ساری باتیں پہلے ممکن نہیں تھی لیکن اب یہ سب ممکن ہے۔ جی ہاں ستیش کمار نے ایک ایسی آلہ بنایا ہے جو کار میں بلیک باکس کا کام کرے گا۔ اس میں ساری باتیں ریکارڈ ہوں گی اور کار کی رفتار بھی پتہ چلے گی اور غلط راہ پر چلے ہو تو وہ بھی بتادے گی۔ اس سے نہ صرف حادثات میں کمی آئے گی بلکہ ڈرائیور اب غلطی کرنے کی سوچ بھی نہیں سکے گا۔ کیوں کہ اب ساری باتیں ریکارڈ ہوں گی۔ آئے اب ہم آپ کو ستیش کمارسے ملواتے ہیں۔
ستیش کماروجے ورگیء کا تعلق حیدرآباد سے ہے۔ انھوں نے لٹل فلار اسکول عابڈس حیدرآباد سے ایس ایس سی امتحان کامیاب کیا۔ ان کے والد بینک منیجر تھے۔ بچپن سے نئی چیزوں کی ایجاد کرنے کا شوق تھا۔ 10 سال کی عمر سے ہی تکنیکی ذہن کا استعمال کرتے ہوئے کچھ نیا کرنے کے لیے تجربے کرتے رہتے تھے۔ 1991ءسے ہی انھوں نے عملی زندگی میں قدم رکھا۔ شیئر بازار میں انھوں نے اپنا مستقبل آزمانے کی کوشش کی۔ یہاں پر انھوں نے نام کمایا لیکن کچھ نیا کرنے کی چاہ میں وہ 1996ءمیں ٹیلی کام کے شعبہ میں قدم رکھا۔ انھوںنے(Prfect Tele System۔PTS) کا آغاز کیا۔ ہمیشہ سے نیا سوچنے والے ستیش کا دھیان اس وقت کے مشہور شعبہ سیکورٹی میں موجود مواقع کی طرف گیا۔ انھوں نے سوچا کہ بےروزگار نوجوانوں کو اس شعبہ میں مہارت اور تربیت دینی چاہئے تاکہ وہ آگے چل کر سیکورٹی میں موجود خلاءکو پُر کرسکیں۔
کچھ بچے ہمیشہ کھیل میں مصروف رہتے ہیں، لیکن ستیش پر کچھ نیا کھوجنے کی دھن سوار رہتی تھی۔ سڑک حادثات کے بارے میں بھی وہ شروع سے سنجیدہ تھے۔ سیکورٹی کے تعلق سے انھوں نے بتایا کہ ”موجودہ دور میں سڑک حادثات بڑے پیمانے پر ہوتے رہتے ہیں اس پر قابو پانے کے لیے ایک ایسے سیکورٹی نظام کی فوری ضرورت ہے جس کے ذریعہ گاڑی کی اسپیڈ اور آوازیں اور دیگر باتوں کا ریکارڈ ہو ۔ اگر ہم سیکورٹی کے مد نظر اس کے طریقہ کار پر توجہ دیں تو حادثات پر قابو پاسکتے ہیں“۔
بلیک باکس
ہوائی حادثہ کے بعد اکثر بلیک باکس کا ذکر ہوتا ہے۔ اس میں حادثہ کے اسباب وغیرہ کے سراغ پوشیدہ ہوتے ہیں۔ اس میں آوازیں اور تصاویر ریکارڈ ہوتی ہیں۔ اب یہ کار میں بھی لگایاجاسکتاہے۔ ستیش نے اس تعلق سے بتایا کہ ”اس بلیک باکس سے کار میں دو کیمرے نصب ہوں گے۔ ایک کیمرہ کار کے آگے اور دوسرا کار کے پیچھے ہوتاہے۔ ان کیمروں میں حادثہ کی تمام تصاویر محفوظ ہوجاتی ہےں۔ ان تصاویر کی بنیاد پر حادثہ میں کس کی غلطی ہے، یہ بھی پتہ لگ جاتاہے۔ ڈرائیور اس بات سے انکار بھی نہیں کرسکے گا۔اس بلیک باکس میں یہ بھی پتہ لگے گا کہ کتنی دفعہ بریک لگایا گیا ہے۔ اس میں کار میں کی جانے والی بات چیت کی آڈیوریکارڈنگ بھی کی جاتی ہے“۔
موجودہ دور میں حادثات سے بچنے کے لیے اب کمپنیوں کو بھی ہدایات جاری کی جارہی ہیں کہ وہ کارمیں سیکورٹی فیچرس کو پہلے سے ہی لگائیں۔ آئندہ گاڑیوں کے لیے سیکورٹی کے جاسوسی آلات کو لگوانا ضروری ہوجائے گا۔ ستیش نے بتایا”کچھ بددماغ اپنی اور دوسروں کی جان کے دشمن بنے رہتے ہیں۔ سڑکوں پر کیمرے لگے ہونے کے باوجود حادثات بڑے پیمانے پر ہوتے رہے ہیں۔ ان سے بچنے کے لیے اس طرح کے نظام کی سخت ضرورت ہے۔ “
اس آلہ یعنی بلیک باکس کی قیمت کے بارے میں پوچھنے پر انھوں نے بتایا،” کارقیمت کے تناسب سے دیکھا جائے تو یہ بہت بڑی رقم نہیں ہے۔ کار کی حفاظت اور اس کے فیچرس کو اَپ گریڈ کرنے کے لیے اس کی قیمت صرف 20ہزار روپے ہے۔ یہ رقم اداکرنے کے بعد آپ مطمئن ہوجاسکتے ہیں۔ آپ کی کار کی اسپیڈ اور ڈرائیور کی لاپروائی سب کچھ اس میں بلیک باکس میں قید ہوجائے گی“۔
دیگر سیکورٹی خدمات
2008ءمیں ستیش نے پولیس ڈپارٹمنٹ کو موبائیل سرویس کے لیے ڈیمو دیا۔ اس موبائیل سرویس کے ذریعہ سے کیمرہ سے مختلف واقعات کو ریکارڈ کیاجاسکتا تھا۔ یہ ستیش کمار کے ذہن کی اختراع تھی۔ اب یہ بڑی تعداد میں موجود ہیں اور شہر کے مختلف علاقوں کی نگرانی میں معاون ہیں۔ ستیش گذشتہ دس سالوں سے سیکورٹی کے شعبہ سے جڑے ہوئے ہیں انھوں نے کئی بڑے پروگراموں کے لیے اپنی تکنیکی خدمات فراہم کی۔ کانگریس کے حیدرآباد میں ہوئے اجلاس کی سیکورٹی کے لیے تکنیکی مہارت کے علاوہ آئی پی ایل میاچس کے دوران بھی اپنی مہارت دکھائی۔
ستیش نے پولیس محکمہ کے عہدیداروں کی بھی تربیت کی ہے۔ 28 پولیس انجینئر نے CCTV کیمرہ کے بارے میں تربیت دی ہے۔ پولیس کو تربیت دینے کے دوران انھیں کئی تجربات حاصل ہوئے۔ پولیس والوں کو سیکورٹی کے تعلق سے آگاہ کرنا ضروری ہے۔ انھوں نے بتایا”آج کے اس ترقی یافتہ دور میں مجرم بہت چالاک ہوگیا ہے۔ اس کی چالاکی سے مقابلہ کے لیے پولیس محکمہ کو اَپ گریڈ ہونا ضروری ہے۔ اس لیے ہم نے پولیس والوں کو تربیت فراہم کی ہے۔ جس میں انھیں سیکورٹی کے تمام مسائل سے آگاہ کیا۔ کیمرہ کی تفصیلات سے لے کر سب کچھ نہایت تفصیل سے بتایا ہے۔ انھوں نے ادارے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا”انسٹیٹیوٹ فار پرفیکٹ سیفٹی سولیوشن (آئی پی ایس ایس) کا مقصد سیکورٹی کو یقینی بنانا ہے۔ یہاں پر مختلف طلباءاور بے روزگاروں کو تربیت دی جاتی ہے تاکہ وہ بے روزگاری دور کرتے ملک کی ترقی میں ہاتھ بڑھائیں۔ “