عام آدمی کا ای۔کامرس پلیٹ فارم ’’حیدرآباد شاپنگ ‘‘
عام لوگوں اور گھر میں رہ کر مختلف فنون میں ماہر خواتین کے اشیاء کی مارکٹنگ کا کام انجام دینے والا اسٹارٹپ
آج کے دور میں ای کامرس ویب سائٹس کے ذریعہ اگر کسی کو اپنے پراڈکٹس کو فروخت کرنا ہے تو ہر کسی کے بس کی بات نہیں کہ وہ ایسا کر سکے ۔ بہت سے ایسے لوگ گھروں میں غربت کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ، جن کے پاس بہت ساری صلاحیتیں موجود ہیں وہ چاہیں تو بہت سے ایسے اشیاء کو بنا سکتے ہیں جس کی آج مارکٹ میں بہت مانگ ہے۔ لیکن مارکٹنگ اور تشہیری فن کے بغیرکسی بھی پراڈکٹ کو مارکٹ میں کامیابی کے ساتھ نہیں پیش کیا جا سکتا ۔
خصوصاً گھر کے ایسے خواتین کے لئے جو اچھے اچھے اشیاء کو گھر بیٹھے بنا سکتی ہیں ان کے لئے اس فن کو سیکھنا اور مارکٹنگ کرنا بہت مشکل ہے۔ ایسے میں وہ خواتین اور عام لوگ کیا کریں ۔ تو ایسے خواتین اور عام لوگوں کے لئے حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی سے ایم بی اے کے طالب علم جواد نے بہترین حل پیش کیا ہے۔
23سالہ شیخ جواد حیدرآباد کے وجئے نگر کالونی کے رہنے والے ہیں۔ وہ حیدرآباد شاپنگ اسٹارٹپ کے بانی ہیں ۔ حیدرآباد شاپنگ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جس سے مشین سے بنائے گئے پراڈکٹس ‘ہینڈ میڈ او ر ہوم میڈ پراڈکٹس اور ہینڈی کرافٹس اشیاء کوی ای کامرس پلیٹ فارم سے ان آن لائن تشہیر اور آن لائن مارکٹنگ کے کام کو انجام دیا جاتا ہے۔ جواد بنیادی طور پر ایسے لوگوں سے ملتے ہیں جو گھر بیٹھے معیاری اشیاء جیسے بیاگس ‘ کپڑے ‘دستکاری کے اشیاء ‘ خواتین کے ملبوسات ‘جوتے ‘بیاگس ‘گھریلو اشیاء ‘فیشن اور اسٹائل سے بھر پور نت نئے برانڈ کے ملبوسات ‘چوڑیاں ‘الکٹرانک اشیاء ‘گھڑیاں ‘کھانے پینے کے اشیاء جو گھر میں بنائے جاتے ہیں ‘آئنکیں ‘اور دیگر اشیاء کو انٹر نیٹ کے مختلف ویب سائٹس ‘فیس بک گروپس کے ذریعہ اسکی تشہیر اور پرموشن کا کام اور آن لائن مارکٹنگ کا کام انجام دیتے ہیں۔ شیخ جواد کی کامیابی کا انداز ہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اندرون ایک سال ان کے کاموں کو سراہتے ہوئے دو قومی سطح کے ایوارڈس انہیں حاصل ہوئے ہیں، جن میں سے حالیہ دنوں میں انوکھے بزنس آئیڈیا کے زمرہ میں ’’ ساکشی ایکسلنس ایوارڈ‘‘ بھی شامل ہے۔
شیخ جواد کہتے ہیں ،
'' میں نے جب کسی اسٹارٹپ کے شروع کرنے کے بارے میں غور کیا تو تو پتہ چلا کہ یہی میرا اسٹارٹپ ہے کہ میں عام لوگوں اور گھر میں رہ کر مختلف فنون میں ماہر خواتین کے اشیاء کی مارکٹنگ کا کام انجام دینا دوں۔حیدرآباد شاپنگ سے اب تک ملک بھر سے 11000ریٹلرس ہیں جو اپنے پراڈکٹس کی تشہیری کاموں کے لئے حیدرآباد شاپنگ کی مدد لی ہے۔ ان ریٹلرس میں سے سیلف ہیلپ گروپ ‘ چھوٹی صنعت‘ خواتین انٹرپرنرس ‘ سیلف ایمپلائی ‘ ہوم میکرس‘ فنکار اور دستکاری کے اشیاء بنانے والے زیادہ ہیں۔''
بنیادی طور پر انکا کام یہی ہوتا ہے کہ مختلف ویب سائٹس اور سوشیل میڈیا کی مدد سے وہ ان تمام اشیاء کو مارکٹس کے سامنے پیش کریں اور اشیاء کے بنانے والوں اور مارکٹ کے درمیان ربط و تعلق کا کام انجام دیں۔انہوں نے کہا کہ اس کو مزید وسعت دینے کے لئے فنڈنگ کی ضرورت ہے۔ جس کے لئے وہ مختلف اسٹارٹپ سمینارس اور اسٹارٹ اپ ایونٹس میں شرکت کرتے ہوئے اپنا پرزنٹیشن دے رہے ہیں۔
شیخ جواد کہتے ہیں کہ عام طور پر آن لائن خریداری کرنے والوں کی عمر 18-60تک ہوتی ہے جو مختلف زمروں میں شامل اشیاء کو خریدتے ہیں۔ اس سے آمدنی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ہر پراڈکٹ کی خریدی پر ان کو کمیشن حاصل ہوتی ہے۔ اور اس آن لائن پلیٹ فارم سے وہ تشہیری کاموں سے بھی آمدنی حاصل ہوتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں بہت سارے ایسے قابل ‘ صنعت کاری کی قابلیت ‘ انٹر پرینرس موجود ہیں جن کو کسی نہ کسی طرح کے پلیٹ فارم کی ضرورت ہے ۔
شیخ جواد کہتے ہیں ،
''میرا مقصد یہ ہے کہ میں عام لوگوں اور گھر وں میں رہتے ہوئے خود روزگاری کی بہترین مثال پیش کرنے والے خواتین کے بنائے ہوئے پراڈکٹس کو سوشیل میڈیا اور ای کامرس پلیٹ فارم فراہم کروں ۔''
اور اس مقصد میں انہیں کامیابی بھی حاصل ہوئی ہے ۔ اسی مقصد کو سراہتے ہوئے مشہور و معروف میڈیا کمپنی ’’ساکشی‘‘ کی جانب سے ’’یونک بزنس آئیڈیا‘‘ کے زمرہ میں نہ صرف انہیں ایوارڈ دیا ہے بلکہ اس کوسراہا ہے۔اس کے علاوہ فرسٹ فینانس ادارہ اور اسٹارٹ ٹرنل نے بھی ان کے اس کام کو سراہا ہے۔
شیخ جواد نے بتایا کہ آج کے دور میں ای ۔کامرس کے فن کی بہت مانگ ہے۔ اور ان کا مقصد ہے کہ وہ خود روزگار کے نہج پر کام کرنے والوں اور خواتین کے پراڈکٹس کو بین الاقومی سطح پرلے جانا چاہتے ہیں۔ اور اس سلسلہ میں وہ حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی سے ایم بی اے کرتے ہوئے اس جانب قدم بڑھا رہے ہیں۔
اس قسم کے اسٹارٹپ کو ہی منتخب کرنے کے بارے میں جب ان سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ اس کے پیچھے ایک وجہ ہے۔
''میرے والد کی ویلڈنگ کی ایک دکان ہے۔ میں نے دیکھا کہ 20سال قبل اس کی جو اس سے پتہ چلتا ہے کہ کسی بھی قسم کے کاروبار میں یا اسٹارٹپ میں برانڈنگ ومارکٹنگ کی کتنی بڑی اہمیت ہوتی ہے۔''
حیدرآباد شاپنگ نےاس وقت حیدرآباد میں اپنی توجہ کو مرکوز کی ہے ۔ حیدرآباد اور ریاست کے دیگر اضلاع میں مزید ایک سال تک اپنی ٹیم کو مضبوط و توسیع کرنے کے بعد اس کو چینائی تک توسیع دی جائیگی۔ اس کے بعد اس کو دھیرے دھیرے ملک کے دیگر ریاستوں تک پھیلایا جائیگا۔ شیخ جواد نے کہا کہ فنڈنگ کے مرحلہ میں کامیابی کے فوری بعد ایک اپلی کیشن بنائی جا ئَے گی اس کے ذریعہ تمام نان برانڈڈ اشیاء کی برانڈنگ و مارکٹنگ کے کام کو انجام دیا جائیگا۔
..............................................
کامیابی کی منزل تک پہنچنے والے ایسے ہی حوصلہ مند افراد کی کچھ اور کہانیاں پڑھنے کے لئے ’یور اسٹوری اُردو‘ کے فیس بک پیج پر جائیں اور ’لائک‘ کریں۔
کچھ اور کہانیاں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں
معاشرے کے طعنوں نے بدل دی زندگی، آج مخصوص اہلیت کے حامل دوسو بچّوں کی’ماں‘ ہیں سویتا
"مجھے نہیں پتہ، براہ مہربانی مجھے تفصیل سے بتائیں!"
جس چیز کو دنیاسمجھتی ہے بیکار ... اسی سےعلیم اللہ صدیقی بناتے ہیں شاہکار